ملتان میں غیرت کے نام پر قتل کے واقعے میں زخمی ہونے والا ایک اور بچہ دم توڑ گیا، جس کے بعد واقعے میں مرنے والوں کی تعداد 9 ہو گئی ہے۔
ملتان کے نشتر اسپتال میں زیر علاج 14 سالہ صائم دم توڑ گیا، صائم گزشتہ رات فائرنگ کی زد میں آ کر زخمی ہوا تھا۔
نشتر اسپتال میں اس واقعے کا ایک اور زخمی 24 سالہ علی رضا زیرِ علاج ہے۔
ملتان میں غیرت کے نام پر قتل کا یہ واقعہ رات گئے حسن آباد گیٹ نمبر 1 کے علاقے میں پیش آیا، جہاں 2 روز قبل سعودی عرب سے لوٹنے والے شخص اجمل نے اپنے سسرال جا کر روٹھی ہوئی بیوی کرن، بیٹی مائرہ اور بیٹے عادل سمیت ساس تسلیم بی بی، سالیوں صائمہ، عاصمہ، روما، سالی کی بیٹی نائمہ، سالی کے بیٹے صائم اور سالے علی رضا پر فائرنگ کر دی تھی۔
فائرنگ کے نتیجے میں 8 افراد موقع پر ہی جاں بحق ہو گئے تھے جبکہ صائم اور علی رضا کو نشتر اسپتال منتقل کیا گیا تھا جہاں صائم آج صبح زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔
ملزم اجمل نے اپنے والد ظفر کے ساتھ مل کر فائرنگ کی تھی، عینی شاہدین کے مطابق اجمل نے فائرنگ کے بعد مقتولین پر پٹرول چھڑک کر آگ بھی لگا دی تھی۔
اجمل کو مبینہ طور پر اپنی بیوی کے کردار پر شک تھا، جس پر اس نے غصے میں آکر 9 افراد کی جان لے لی۔
نیو ملتان کی پولیس نے اجمل اور اس کے والد ظفر کو گرفتار کر کے کارروائی کا آغاز کر دیا ہے، تاہم اب تک نشتر اسپتال میں جاں بحق افراد کا پوسٹ مارٹم نہیں ہو سکا ہے۔
ملزم اجمل کی اپنی چچا زاد کرن سے شادی ہوئی تھی، دونوں کی 3 بیٹیاں اور ایک بیٹا تھا۔