کنٹونمنٹ بورڈ ملیر (سی بی ایم) نے رہائشی عمارتوں میں تجارتی سرگرمیاں جاری رکھنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا ہے اور پہلے مرحلے میں سعدی ٹاؤن میں واقع ایک بڑے اسکول چین کی برانچ کو سربمہر کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سی بی ایم نے دو ماہ قبل اپنی حدود میں واقع ان تمام رہائشی عمارتوں یا پلاٹ، جن پر تجارتی سرگرمیاں جاری ہیں، کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا۔
اس حوالے سے پاک لینڈ ہاؤسنگ کو بھی ہدایات دی گئیں جس کے بعد پاک لینڈ کی انتظامیہ نے 16 اسکولوں، 6 اسٹیٹ ایجنسیوں اور 5 بیوٹی پارلرز کو دو ماہ قبل نوٹسز جاری کیے کہ اگر اُنہوں نے خلاف ورزی بند نہ کی تو ان کی لیز منسوخ کردی جائے گی۔
اس کے بعد 22جون کو دوبارہ حتمی نوٹسز جاری کیے۔ پیر کی صبح سی بی ایم نے آفس سپرنٹنڈنٹ زیدی کی ہدایت پر سعدی ٹاؤن میں واقع ایک مشہور اسکول چین کی برانچ پر بھاری پولیس نفری کے ساتھ چھاپہ مارا اور اسکول میں تمام اسٹاف اور طالب علموں کو باہر نکال کر اسکول کو تالا لگا دیا جبکہ انتظامیہ کو وارننگ دی گئی کہ اگر دوبارہ سرگرمیاں شروع کی گئیں تو سخت ایکشن لیا جائے گا۔
اس حوالے سے سی بی ایم کے آفس سپرنٹنڈنٹ زیدی کا کہنا تھا کہ مذکورہ کارروائی مخصوص شکایت پر کی گئی اور مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔
اس حوالے سے پاک لینڈ کے ڈائریکٹر پروجیکٹ اویس کا کہنا تھا کہ ہم نے نوٹسز جاری کیے، اب اس پر کارروائی سی بی ایم ہی کرنے کا مجاز ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا تھا کہ ملک بھر میں ان تمام رہائشی عمارتوں کے مالکان کے خلاف کارروائی کی جائے جہاں تجارتی سرگرمیاں جاری ہیں۔
اسکولوں کے حوالے سے یہ حکم دیا گیا کہ 31دسمبر 2020ء تک رعایت دی جاتی ہے۔
اسی حکم کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے بہت سے اسکول مالکان نے ڈی ایم سیز اور کنٹونمنٹ کی ملی بھگت سے ریلیف لے لیا ہے مگر سی بی ایم واحد کنٹونمنٹ ہے جس نے کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔