• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرپشن پر جیل کاٹنے سے جائیدادحلال نہیں ہوجاتی، پیسہ واپس کرنا ہوگا، چیف جسٹس

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ آف پاکستان نے سابق کیشئر ڈی سی آفس کلیم بھٹی کی جرمانے کے بدلے سزا کاٹنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دور ان ملزم کو ڈیڑھ کروڑ جرمانہ ادا کرنے کا حکم دیدیا۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ کرپشن پر جیل کاٹنے سے جائیداد حلال نہیں ہو جاتی، ،اگر کرپشن کرنے والا مر بھی جائے تو رقم واپس کرنی ہوتی ہے،جو کرپشن کی ہے وہ پیسہ واپس کرنا ہو گا۔ منگل کو چیف جسٹس کی سربراہی مین تین رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے کہاکہ ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مدنظر نہیں رکھا۔ عدالت نے کہاکہ سپریم کورٹ اپنے فیصلے واضح کر چکی ہے کہ جرمانہ ہر صورت ادا کرنا ہوتا ہے۔ عدالت نے کہاکہ جرمانہ نہ ادا کرنے پر جو سزا کاٹی جاتی ہے وہ جرمانہ ادا نہ کرنے کے جرم میں ہوتی ہے،سزا کاٹنے کے باوجود جرمانہ ہر صورت ادا کرنا ہو گا۔ ملزم کلیم بھٹی نے کہاکہ میں نے جرمانہ کے بدلے 2 سال قید کاٹی،ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا کہ آپ سزا کاٹ چکے اب جرمانہ ادا نہیں کرنا پڑیگا۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ہائی کورٹ نے سپریم کورٹ کا فیصلہ نہیں دیکھا ،سپریم کورٹ اپنے فیصلے میں اسکی وضاحت کر چکی ہے۔ ملزم نے کہاکہ میں سات سال جیل کاٹ کر آیا ہوں۔ چیف جسٹس نے کہاکہ سات سال جیل کاٹ کے کیا آپ کی جائیداد حلال ہو گئی،اگر کرپشن کرنے والا مر بھی جائے تو رقم واپس کرنی ہوتی ہے۔
تازہ ترین