کراچی(جنگ نیوز) معروف قانون دان میاں علی اشفاق کا کہنا ہے کہ مریم نواز اور شہباز شریف نے پریس کانفرنس کر کے نوازشریف کی مشکلات میں اضافہ کیا،وڈیو سے ثابت ہوا ناصر بٹ نوازشریف کا فرنٹ مین اور جج ارشد ملک کا قریبی دوست ہے، وڈیو درست ہے تو نیب کو نوازشریف کی سزاء بڑھانے کے لئے ایک اور ثبوت مل گیا،دوسری جانب حکومتی میڈیا سیل کاکہناہےکہ مسلم لیگ (ن) کو پریس کانفرنس کے بجائے مبینہ وڈیو عدالت میں جمع کروانا چاہیے، اس کے علاوہ ن لیگ صحت کے بجائے وڈیو کوضمانت کیلئے استعمال کرے۔ تفصیلات کے مطابق معروف قانون دان میاں علی اشفاق کا کہناہےکہ وڈیو میں موجودناصر بٹ نے لندن میں حسن اور حسین نواز کے خلاف احتجاج کرنے والے شہریوں کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا،لندن پولیس نے ناصر بٹ کی اس حرکت پر اسے حراست میں لے لیا تھا،ناصر بٹ لندن میں نوازشریف کے کاروبار کی دیکھ بھال کرتا ہے،گرفتاری کے لئے پاکستان واپس آتے ہوئے ناصر بٹ نوازشریف کے ساتھ طیارے میں موجود تھا،ناصر بٹ کےجج سے قریبی تعلقات نوازشریف کے خلاف مقدمات کے فیصلوں پر سوالیہ نشان ہیں،اگر یہ فلم درست ہے تو نیب کو نوازشریف کی سزاء بڑھانے کے لئے ایک اور ثبوت مل گیا، نوازشریف کو بھی اپنی سزاء کے خلاف اہم ثبوت ہاتھ آیا ہے،اس وڈیو ثبوت کونیب اور نوازشریف اپیل میں اپنے ثبوت کے طور پرپیش کرسکتے ہیں،ضابطہ فوجداری کی دفعہ 428کےتحت وڈیو ثبوت اپیلٹ کورٹ میں بطور شہادت پیش کیا جا سکتا ہے، اسی ثبوت کی بناء پر اپیلٹ کورٹ کیسز کا ازسر نوٹرائل کاحکم دے سکتی ہے،جج کے خلاف ضابطے کی کارروائی کے لئے رجوع کرنے کی بجائے ن لیگ نے سکینڈلائز کیا،جج کو سکینڈلائز کرنے پر امتناع قانون برائے الیکٹرونک کرائم کےتحت کارروائی ہو سکتی ہے،اس ایکٹ کی دفعہ 20اور21کے تحت مریم اور شہباز شریف کو5برس سزاء کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔دوسری جانب حکومتی میڈیا سیل کےمطابق مریم نواز کی جانب سے منظر عام پر لایاگیا مبینہ وڈیو کو پریس کانفرنس کے بجائے عدالت میں جمع کروانا چاہیے تھا، زرداری اور بے نظیر اسی طرح کے ایک ٹیپ کےباعث بری ہوگئے تھے لہٰذا اگر ن لیگ کو لگتا ہےکہ ان کے پاس بھی اسی قسم کا کوئی ٹیپ ہے تو وہ اس ٹیپ کو عدالت میں جمع کیوں نہیں کروارہے؟نواز شریف کی صحت کی بنیاد پر ضمانت کی درخواست دائر کرنے کے بجائے ن لیگ کو اس ٹیپ کی بنیاد پر ضمانت کیلئے رجوع کرنا چاہیے۔ادھر ترجمان وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز گل نے کہا ہے کہ بیگم صفدراعوان نے آج الف لیلیٰ داستان کی دوسری قسط سنائی، خودساختہ نوزائیدہ لیڈرکے ساتھ 60،60 سال کے بزرگ سیاستدان ڈرے بیٹھے تھے، اخلاق سے گری جماعت مبینہ طورپرچھپ کربنائی گئی وڈیو کوفخرسے دکھاتی رہی، عدلیہ پرحملے کرنےوالوں نے آج احتساب عدالت کے معززجج کی کردارکشی کی ہے، مریم نواز سزا یافتہ ہیں، میں نے ان کو ہر چیز پر جھوٹ بولتے دیکھا ہے ، یہ جھوٹ بولنے کی ماہر ہیں، ہر روز قوم کو گمراہ کرنے کیلئے کوئی نہ کوئی چیز لائی جاتی ہے ، یہ تو عدالتوں پر بھی حملہ کردیتے ہیں، ناصر بٹ منشیات کیس اور قتل میں ملوث ہے۔