سکھر (بیورو رپورٹ) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا ہے کہ نواز شریف کیخلاف سزا دینے والے جج کے اعترافی بیان سے احتساب بے نقاب ہوگیا ہے، سیاسی جماعتیں نیب کے سامنے پیش نہ ہوکر مکمل بائیکاٹ کریں، جج کا اعتراف معمولی بات نہیں، اس پر ہمارا سخت رد عمل ہوگا، عدالت عظمیٰ براہ راست اس کا نوٹس لے کہ انہوں نے اس قسم کے فیصلے کیوں دیئے، جج کے ضمیر پر بوجھ تھا، انہوں نے وہ اعتراف کرکے بوجھ اتار دیا، حکومت کیخلاف تحریک چلانے کیلئے تمام سیاسی جماعتیں یکسو اور سنجیدہ اور حکومت کیخلاف آخری معرکہ لڑنے کیلئے تیار بھی ہیں، ہمیں یہ حکومت قبول نہیں، سلیکٹڈ لفظ پر پابندی اسلئے ہیں کہ سلیکٹر ناراض ہوتے ہیں، سلیکٹڈ نہ صحیح ریجیکٹڈ صحیح، اس سے وہ برا نہیں مناتے، یہ جمہوری نظام نہیں، 73ء کا آئین جمہوری ہے لیکن یہ مارشل لاء نہیں روک میں ناکام رہا۔وہ سکھر میں جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی رہنما سید آغا ایوب شاہ کی رہائش گاہ پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ نیب کا ادارہ احتساب کا ادارہ نہیں رہا بلکہ انتقام کا ادارہ بن گیا ہے، جج کے اعتراف کے بعد اس ادارے کو حق نہیں پہنچتا کہ وہ کسی کیخلاف ریفرنس بھیجے، فرد جرم عائد کرے یا کسی کیخلاف کیس کی سماعت کرے۔ انہوں نے کہاکہ جج نے خود اعتراف کیا کہ میں نے غلط فیصلہ کیا، چیخ چیخ کر کہا کہ مجھ پر بوجھ ہے۔