احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران سابق صدر آصف زرداری نے عدالت سے استدعا کی کہ میرا 90 روز کا ریمانڈ لے لیں اور فریال تالپور کو استثنیٰ دیدیں جسے عدالت نے ناممکن قرار دیتے ہوئے فریال تالپور کے ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں جج ارشد ملک نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی جس میں پیپلز پارٹی کی رہنما فریال تالپور اور سابق صدر آصف زرداری کو پیش کیا گیا۔
دورانِ سماعت نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ سندھ اسمبلی کی جانب سے پروڈکشن آرڈر جاری ہونے کی وجہ سے فریال تالپور اسمبلی کے اجلاس میں موجود تھیں اس لیے ان سے ابھی تک تفتیش نہیں کی جا سکی ہے ۔
عدالت میں فریال تالپور کے وکیل نے ان کے جسمانی ریمانڈ سے استثنیٰ دینے کی استدعا کی جسے عدالت نے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جسمانی ریمانڈ سے استثنیٰ نہیں دیا جا سکتا۔
اس موقع پر سابق صدر آصف زرداری نے عدالت سے کہا کہ فریال تالپور کو استثنیٰ دے دیا جائے اور میرا 90 روز کا ریمانڈ لے لیں جس پرجج ارشد ملک نے کہا کہ ایسا ممکن نہیں ۔
اس کے بعد نیب پراسیکیوٹر کی استدعا پر عدالت نے فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی اور کیس کی مزید سماعت 22 جولائی تک ملتوی کردی۔