• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعلی اسلحہ لائسنس کیس کے ملزم کی درخواست ضمانت خارج، رنگے ہاتھوں پکڑے جانے سے بڑا کیا ثبوت ہوتا ہے، چیف جسٹس

اسلام آباد (این این آئی) سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی اسلحہ لائسنس کے ملزم کی درخواست ضمانت پر سماعت کے دور ان ملزم علی حسن کی درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ رنگے ہاتھوں پکڑے جانے سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہوتا ہے،جعلی اسلحہ لائسنس دینا لوگوں کو مارنے کی کھلی اجازت ہے، بہتر ہوگا کہ آپ درخواست واپس لیکر دوبارہ ٹرائل کورٹ سے رجوع کریں۔ پیر کو چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہاکہ ملزم 65 جعلی اسلحہ لائسنس کیساتھ رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہا کہ رنگے ہاتھوں پکڑے جانے سے بڑھ کر اور کیا ثبوت ہوتا ہے۔ وکیل ملزم نے کہاکہ میرا موکل 6 ماہ سے جیل میں ہے جس کیس میں سزا 10 سال سے کم ہو اس میں ضمانت مل جاتی ہے۔

تازہ ترین