اسلام آباد(صباح نیوز، مانیٹرنگ سیل) چیف جسٹس پاکستان جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ایڈیشنل کلکٹر انکم ٹیکس لاہور کی بریت کیخلاف نیب اپیل مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے ہیں کہ نیب اپنے کام سپریم کورٹ سے کیوں کروانا چاہتا ہے،نیب کی اپنی حکومت ہے، الزامات خود ثابت کرے، سپریم کورٹ سے اپنا کام کیوں کروانا چاہتے ہیں، ہم نے پہلے بھی کہا ہے کہ آپ کے کام نہیں آئینگے، غلطی احتساب بیورو کی ہوتی ہے سوالات بھی ٹھیک نہیں کئےجاتے،مالک اوربےنامی دارخودکہہ رہے ہیں جائیداد ہماری نہیں تو پھرنیب کےپاس کیا ثبوت ہے، استغاثہ الزام ثابت کرنےمیں ناکام،ملزم اقبال کیخلاف اگرکوئی اورمقدمہ ہےتونیب اپنی تحقیقات جاری رکھے۔ چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے ایڈیشنل کلکٹر انکم ٹیکس لاہور اقبال احمد کی بریت کیخلاف نیب اپیل کی سماعت کی۔نیب پراسیکوٹر نے دلائل دئیے کہ اقبال احمد نے 8 بے نامی جائیدادیں غیر قانونی طور پرخریدیں اور آگے فروخت کردیں۔