احتساب عدالت نے میگا منی لانڈرنگ اور جعلی اکاؤنٹ کیس کی سماعت کے دوران گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری کے ریمانڈ میں مزید 14 دن کی توسیع کر دی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت میں ویڈیو اسکینڈل پر ہٹائے جانے والے جج ارشد ملک کی جگہ جج محمد بشیر نے آصف زرداری کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
کیس کی سماعت کے دوران نیب کی جانب سے سابق صدر کے ریمانڈ میں مزید توسیع کی درخواست کی گئی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے 29 جولائی تک کے لیے ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کر دی۔
دورانِ سماعت آصف زرداری کے وکیل نے عدالت سے کہا کہ بچے کل نیب حوالات میں اپنے والد سے ملنا چاہتے ہیں، انہیں ہفتے میں 2 بار ملنے کی اجازت دی جائے، جس پر جج محمد بشیر نے ان کی درخواست منظور کر لی۔
احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر کہاں ہے؟ جس پر نیب کے وکیل نے بتایا کہ وہ راستے میں ہیں اور تھوڑی دیر میں عدالت پہنچ جائیں گے۔
واضح رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، جوڈیشل کمپلیکس کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی اور کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو جوڈیشل کمپلیکس میں داخلے کی اجازت نہیں تھی۔
اس سے پہلے بھی احتساب عدالت میں سابق صدر کے 10، پھر 11 اور تیسری بار 13 روزہ جسمانی ریمانڈ کی منظوری دی جا چکی ہے۔