ملتان(نمائندہ جنگ) جنرز اور کسانوں نےغیر منصفانہ ٹیکس عائد کئے جانے کیخلاف نواں شہر چوک پر کپاس کو آگ لگادی اور لاگو10 فیصدسیلز ٹیکس فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا،گزشتہ روز پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن اورپاکستان کسان اتحادکی جانب سےحالیہ بجٹ میں کاٹن سیکٹرپرلاگوغیر منصفانہ ٹیکس اور کاٹن کی پیداواری لاگت میں اضافہ کیخلاف اعلیٰ حکومتی حکام کواحتجاج ریکارڈکروایااور احتجاجاً کپاس (وائٹ گولڈ) کوحکومتی سطح پرنظر انداز کرنےپرنواں شہر چوک میں کپاس کو نذرآتش کیا گیا،مشترکہ احتجاج میں کہا گیا کہ کاٹن پرلاگو 10 فیصد سیلز ٹیکس کاٹن سیکٹرکی تباہی کی حکومتی سازش اورشوگر مافیا کاتحفظ ہے،قومی زرعی ایمرجنسی پروگرام میں کاٹن کراپ کونظر انداز کرنا کاٹن سیکٹر کےمعاشی قتل کےمترادف ہے،پی سی جی اےنمائندگان نےکہا کہ کپاس کی امدادی قیمت کا تعین نہ کرنا،کھادوں پر 2فیصد جی ایس ٹی اورامپورٹڈ کھادوں پر3فیصد ویلیو ایڈیشن ٹیکس،بجلی کےبلوں میں فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ،فی یونٹ ریٹ میں اضافہ کاٹن کراپ کےحالیہ پیداواری ہدف کےحصول میں اہم رکاوٹیں ہیں،کاٹن جننگ سیکٹر پرٹیکسوں کی بھر مار سےپاکستان کی 1250 کاٹن فیکٹریوں کےبند ہونے کااندیشہ ہےجس کامطلب لاکھوں،کروڑوں لوگوں کابےروزگارہوناہے،حکومت سےمطالبہ کیا گیا کہ کاٹن پرلاگو10 فیصدسیلزٹیکس کافیصلہ واپس لیاجائے،مویشیوں کی خوراک (کھل بنولہ) پرلاگو5فیصدسیلز ٹیکس ختم کیاجائے،مطالبات تسلیم نہ ہونےکی صورت میں مشترکہ طور پرپارلیمنٹ ہائوس اسلام آباد کےسامنے احتجاج کیا جائیگا،احتجاج میں پاکستان کسان اتحادکےمرکزی صدرخالدمحمود کھوکھر،پی سی جی اے کےوائس چیئرمین مہرمحمد اشرف مہار،سابق چیئرمینوں حاجی اکرم،شہزادعلی خان،سہیل محمود،عاصم سعید،خالدحنیف لودھی ،زیدعلی خان،حق نوازخان پنیاں،ملک طفیل احمدسمیت ہزاروں کی تعداد میں جنرزو کاشتکاروں نےاحتجاج میں شرکت کی۔