اسلام آباد( کامرس رپور ٹر ) وفاقی وزیر میری ٹائم افیئرزعلی زیدی ، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر اور وفاقی وزیر اقتصادی امور ڈویژن حماد اظہرنے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کی 32کمپنیوں کی جائیدادیں ، اثاثہ جات ، کراچی میں اومنی گروپ کے بے نامی پلاٹس ، شیئرزمنجمد کردیئے ہیں ، منجمد کی گئی جائیداد اور اثاثہ جات کی ملکیت کے ثبوت 60روز میں نہ آئے تو ان جائیدادوں کی ضبطگی کی جائیگی ، اومنی گروپ ، آصف زرداری کی خلاف جے آئی ٹی کی تفتیش پر جائیدادیں منجمد کی گئیں، عزیر بلوچ نے اعتراف کیا کہ اس کو آصف زرداری نے استعمال کیا ، ، علی زیدی نے کہا کہ ملک میں اربوں روپے کی بے نامی جائیدادیں اور دولت ہے جو پکڑیں گے ، عوام کو بے نامی جائیدادوں پر ہر روز آگاہ کیا جائے گا ، انہوں نے کہا برطانوی اخبار میں آیا کہ زلزلہ متاثر ین کے نام جو پیسے آئے ان کی حکمرانوں نے اپنے نام سے جائیداد یں خریدیں ، حدیبیہ کا کیس بھی بے نامی ہے، انہوں نے کہا کہ بدترین کرپشن کر کے ملک کا پیسہ لوٹا گیا ، سمٹ بنک کی کہانی کھل کا سامنے آچکی ہے سمٹ بنک بھی بے نامی بنک تھا اب ان کا کھیل بے نقاب اور ختم ہو چکا ہے، ناصر لوتھا نے حلفیہ بیان دیا کہ بنک ان کا نہیں ، انہوں نے کہا کہ معیشت کو دستاویزی بنانا چاہتے ہیں، سمٹ بنک کی تفصیلات بتاتے ہوئے علی زیدی نےکہا کہ ایک سٹاک بروکر نےروپالی بنک خریدا اور اس کو عارف حبیب بنک میں بدل دیا، عارف حبیب بنک اور اٹلس بنک کو انضمام کر کے سمٹ بنک بنایاگیا اس میں سرمایہ کاری سرورانویسٹرز نے کی ، سمٹ بنک بے نامی تھا اس کے شیئرز منجمد کر دیئے گئے ہیں ، انہوں نے کہا کہ دو جولائی کو ایف بی آر نے بے نامی جائیدادیں منجمد کیں ، ایک شخص نے16جائیدادیں پلی بارگین کے ذریعے نیب کے حوالے کیں ، انہوں نے کہا کہ نواز شریف ، آصف زرداری کی لوٹ مار بے نقاب کرتے رہیں گے اور دولت کو قومی خزانےمیں جمع کرائیں گے ، انہوں نے کہا کہ لوگوں کو ڈرا دھمکا کر بلاول ہائوس کراچی کے ارد گردکی جائیدادیں سستی خریدی گئیں ، 10سال وزیراعلیٰ رہنے والا شخص زلزلہ متاثرین کے پیسے کھا گیا ، شہزاد اکبر نے کہاکہ 32کے قریب کمپنیوں اور ان کےا ثاثہ جات کو منجمد کیا گیا ، ان میں چینی، سیمنٹ اور تعمیراتی کمپنیاں شامل ہیں، کراچی میں اومنی گروپ کے بے نامی پلاٹس اور بنک اکائونٹس ، شیئرز منجمد کیے گئے ہیں، 60روز کے بعد ان کی ضبطگی کا عمل شروع ہو جائے گا، علی زیدی نے کہا کہ کروڑوں روپے کمپنی کے مالک کی تنخواہ 35ہزار روپے تھی یعنی یہ کمپنی بے نامی تھی ، انہوں نے کہا ملک کو لوٹنے والے اپنے آپ کو بچانے کیلئےاکھٹے ہو چکے ہیں ، بے نامی جائیدادوں پر قانون کے مطابق کارروائی ہوگی ، شہزاد اکبر نے کہا کہ ان لوگوں نے چھوٹے سے مقدمے کیلئے سابق اٹارنی جنرل کو لندن بلالیا ہے، وہی سے گورا وکیل کر لیتے ، حسن ، حسین ، سلیمان اور علی عمران اشتہاری ڈکلیئر ہو چکے ہیں ان کیخلاف بھی کارروائی ہو گی، یہ واپس نہ آئے تو جائیدادیں ضبط ہو سکتی ہیں، ان افراد نے کچھ جرائم لندن کی سرزمین پر بھی کیے ہیں ، انہوں نے کہا کہ زلفی بخاری کا معاملہ نیب کے پاس جاسکتا ہے، زلفی بخاری کا جواب نیب دے گا، ادارے آزاد ہیں ، جو جرم کرے گا تحقیقات ہونگی ، اس سے پہلے ایسا نہیں ہوتا تھا۔