راولپنڈی (نمائندہ جنگ) راولپنڈی کا باڑہ بازار تقریباً ایک ماہ تک تجاوزات سے پاک رہنے کے بعد دوبارہ سے قبضہ مافیا کے نرغے میں آگیا جس پر شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا ہےکہ تحریک انصاف کی حکومت جن معاملات کو برا کہتے نہیں تھکتی تھی آج ا نہی کی سرپرستی ہو رہی ہے۔معلوم ہوا ہے کہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت کے نوٹس لینے پر تقریباً ایک ماہ قبل راولپنڈی کا باڑہ بازار چھابہ فروشوں اور ٹھیلے والوں سے واگزار کروایا گیا تھا جس کا راولپنڈی کے شہریوں نے تو خیرمقدم بھی کیا تھا لیکن پی ٹی آئی کی مقامی قیادت اس بات سے نالاں تھی اور اسے اپنے حلقے میں مداخلت قرار دے رہی تھی۔ذرائع کے مطابق تقریباً 80فٹ چوڑے اور 300فٹ لمبے باڑہ بازار کے ان سیکڑوں قابضین کو ہر دور حکومت میں مقامی سیاسی قیادت کی سرپرستی حاصل رہی ہے ، دوسری طرف اس بازار میں تجاوزات کی ایک بڑی وجہ میونسپل کارپوریشن میں بیٹھی کالی بھیڑوں کی ملی بھگت بھی ہے جس کے باعث پوری سڑک پر قابض ان لوگوں کیخلاف کوئی کارروائی کرنے کو تیار نہیں اور عوام کو مسائل کا سامنا ہے۔اس بااثر اور طاقتور قبضہ گروپ نے متعدد بار کارپوریشن کے ملازمین پر حملہ آور ہوکر گاڑیاں توڑیں اور سرکاری دفاتر میں گھس کر تالے تک لگائے مگر سیاسی سرپرستوں نے حملہ آوروں کیخلاف کوئی کارروائی نہ ہونے دی۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے کرپشن، بدعنوانی، تجاوزات، غیرقانونی تعمیرات اور سرکاری املاک پر قبضہ کرنے والوں کو نشان عبرت بنانے کا وعدہ کیا تھا مگر آج انہی کی جماعت کے وہ لوگ جو ماضی میں ان برائیوں کی نشاندھی کیا کرتے تھے خود سیاسی سر پرستی کر رہے ہیں، اس حوالے سے کارپوریشن کے چیف آفیسر خواجہ عمران صفدر سے متعدد بار رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی مگر انہوں نے فون اٹینڈ نہیں کیا۔