• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب پولیس کے 37افسروں اہلکاروں کیخلاف ڈیڑھ سال میں ریپ،گینگ ریپ اور منشیات فروشی کے 32 مقدمات درج ہوئے، لاہور سرفہرست

لاہور (آصف محمود) پنجاب پولیس کے 37 افسروں اور اہلکاروں کے خلاف گزشتہ ڈیڑھ سال میں ریپ ،گینگ ریپ اور منشیات فروش کے 32 مقدمات ہوئے جن میں سے متعدد کے خلاف چالان مکمل نہیں ہوسکے۔ یہ انکشاف پنجاب انفارمیشن کمیشن کے حکم پر پنجاب پولیس کی طرف سےجاری ایک رپورٹ میں ہوا ہے۔ پولیس اہلکاروں کے خلاف ریپ وگینگ ریپ مقدمات میں لاہور سرفہرست رہا جہاں مختلف پولیس افسروں اور اہلکاروں کے خلاف 9کیسز جبکہ منشیات فروشی کے 4کیسز رجسٹر ہوئے۔ رپورٹ کے مطابق صوبے میں 2018 کے دوران غیرت کے نام پر قتل کے 234 کیسز رجسٹر ہوئے جن میں سے 6 کینسل ہوئے اور 228 کیسز میں ملوث 439 ملزمان میں سے 400 کو گرفتار کیا گیا۔ رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کے کیسز میں ملوث ملزمان کو سزائوں کا تناسب صرف 2فیصد رہا۔ رپورٹ کے مطابق بچوں کی گمشدگی اور اغوا کے 1916 کیسز رجسٹرڈ ہوئے جس میں سے 1546 کیسز خارج جبکہ 530 ملزمان کو 370 کیسوں میں چالان کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق 2168 بچوں کو بازیاب کروایا گیا۔ گینگ ریپ اور منشیات فروشی میں ملوث زیادہ تر اہلکاروں کا تعلق پولیس کے آپریشنز ونگ سے ہے ۔ان اہلکاروں میں کئی کو نوکریوں سے برخواست بھی کیا گیا ہے جبکہ کئی اہلکاروں کے خلاف محکمانہ انکوائری اور چالان مکمل نہیں ہو سکے۔

تازہ ترین