چیف جسٹس آف پاکستان آصف سعید کھوسہ نے کہا ہے کہ تمام تفتیشی افسران کو پیغام دے دیا،کوئی جھوٹا گواہ اب عدالت میں پیش نہیں ہوگا۔
کراچی میں سینٹرل پولیس آفس میں تقریب سے خطاب میں چیف جسٹس نے کہا کہ تفتیشی افسران کو بہت سوچ سمجھ کر چالان میں گواہ کا نام ڈالنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی نظام عدل کے تحت ایک بار جھوٹی گواہی دینے والے کی دوسری بار گواہی قبول نہیں ہوتی۔
جسٹس آصف سعید کھوسہ نے مزید کہا کہ پولیس کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنا ہوگا،ہمیں اپنے تفتیشی عمل کو بہت بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ فوجداری نظام میں 2بڑے نقائص ہیں، جھوٹی گواہی اور تاخیری حربے، اب مقدمات میں التوا نہیں دیا جائے گا، ایک کیس کا فیصلہ دیئے بغیر دوسرے کیس کی شہادتیں ریکارڈ نہیں ہوں گی۔
اس سے قبل سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی زیر صدارت اجلاس میں پولیس ریفارمز زیر غور آئیں ۔
اجلاس میں آئی جی سندھ، آئی جی خیبرپختونخوا، آئی جی آزاد کشمیر، آئی جی بلوچستان شریک ہوئے، آئی جی پنجاب کی نمائندگی ایس پی فیصل آباد کامران عادل نے کی۔
اجلاس میں سابق آئی جی شعیب سڈل بھی شریک ہوئے،اجلاس میں سندھ پولیس ایکٹ سمیت ملک بھر میں پولیس اصلاحات زیر غور آئیں۔