اسلام آباد، لاہور، کراچی (نیوز ایجنسیاں، مانیٹرنگ سیل ) احتساب عدالت نے پاکستان مسلم لیگ( ن )کی نائب صدر مریم نواز کیخلاف جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کی درخواست خارج کر دی۔ احتساب عدالت کے جج کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک نیب کی درخواست پر کارروائی نہیں کرسکتے۔دوسری جانب نیب نے سابق صدر آصف علی زرداری کیخلاف ایک اور ریفرنس دائر کر دیا ہے، نیب نے آصف زرداری سمیت دیگر 17ملزمان کیخلاف پارک لین ریفرنس دائر کیا ہے دیگر ملزمان میں اقبال میمن، یونس قدوائی، حسین لوائی، عبدالغنی مجید اور دیگر شامل ہیں۔ علاوہ ازیں قومی احتساب بیورو کے حکم پرشہبازشریف خاندان کے مختلف بینکوں میں لگ بھگ 150اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے ہیں۔ دوسری جانب نیب لاہور نے منی لانڈرنگ کیس کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے نواز شریف کے بھائی عباس شریف کے بیٹے کو 23 جولائی کو طلب کر لیا ہے۔نیب نے دعویٰ کیا ہے کہ نواز شریف کے اکائونٹ میں بھی ٹی ٹی سے پیسے آنے کے ثبوت مل گئے،ادھر سندھ ہائیکورٹ نے سابق مشیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی 7 روز کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعہ کو مریم نواز کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ پیش کرنے سے متعلق کیس کی سماعت احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر کی عدالت میں ہوئی۔ڈپٹی پراسیکوٹر جنرل نیب سردار مظفر عباسی نے عدالت میں دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایون فیلڈ ریفرنس میں ٹرسٹ ڈیڈ جعلی تھی، مریم نواز نے کہا تھا کہ عدالت کا دائرہ اختیار نہیں جبکہ عدالت کا خصوصی دائرہ اختیار ہے۔ اس دوران مریم نواز نے نیب پراسیکیواٹر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو ایک سال کا عرصہ کیوں لگا عدالت کو یاد دلانے میں؟ نیب پراسیکیواٹر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہی بتا رہا ہوں۔ مریم نواز نے نیب پراسیکیوٹر سے کہا کہ آپ نے تھوڑی سی دیر کردی، بس ایک سال جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ دیرآید، درست آید۔ مریم نواز کے وکیل امجد پرویز ایڈوکیٹ نے دلائل پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہروقت بندہ درست نہیں آتا۔امجد پرویز ایڈوکیٹ کا کہنا تھا کہ احتساب عدالت میں درخواست دائر کرنا نیب کا اختیار نہیں تھا بلکہ یہ عدالت کے خصوصی دائرہ اختیار میں آتا ہے اور درخواست دائر کرنے کی 30 روز کی قانونی مدت بھی ختم ہوچکی لہٰذا نیب کی درخواست ناقابل سماعت قرار دیا جائے۔عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد 10 منٹ بعد فیصلہ سنایا جس میں عدالت نے مریم نواز کے خلاف نیب کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں جعلی ٹرسٹ ڈیڈ کی درخواست کو مسترد کرد ی ۔عدالت نے کہا اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ آنے تک کارروائی نہیں کرسکتے، اپیل کا فیصلہ آنے تک ٹرسٹ ڈیڈ کی سماعت نہیں ہوسکتی۔ ادھر قومی احتساب بیورو(نیب) کے حکم پرشہبازشریف خاندان کے مختلف بینکوں میں لگ بھگ 150اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے ہیں،منجمد کیے جانے والے اکاؤنٹس میں شہبازشریف سمیت انکے بیٹے حمزہ اورسلمان شہباز کے اکاؤنٹس شامل ہیں۔ نیب نے بینکوں کو مراسلے لکھے تھے جن میں شہبازشریف، نصرت شہباز، حمزہ شہباز، سلمان شہباز، مہرالنسا، رابعہ عمران، عمران علی اورعائشہ ہارون کے اکاؤنٹس فریز کرنے کا کہا گیا تھا،جس پر بینکوں نے شہباز شریف، حمزہ شریف اور شریف خاندان کے دیگر افراد کے اکاؤنٹس میں موجود رقم منجمد کردی ہے اوراکاؤنٹس کو فریز کرکے تفصیلات نیب کو فرا ہم کردی ہیں۔ ذرائع کے مطابق شہبازشریف کے اثاثے عارضی طور پرمنجمد کروائے جائینگے، جب تک شہبازشریف اپنی جائیداد سےمتعلق نیب کو مطمئن نہیں کرپائیں گے تب تک یہ اثاثے منجمد رہیں گے۔ علاوہ ازیں نیب نے سابق صدر آصف علی زرداری سمیت دیگر 17ملزمان کیخلاف پارک لین ریفرنس دائر کردیا۔ احتساب عدالت میں دائر ریفرنس میں 17دیگر ملزمان کو بھی نامزد کیا گیا جن میں اقبال میمن، یونس قدوائی، حسین لوائی، عبدالغنی مجید سمیت دیگر ملزمان شامل ہیں۔نیب نے ریفرنس میں پارک لین اسٹیٹ، پیراتھینون اورمیسرا تریکام لمیٹڈ کے سی ای اوز کو بھی نامزد کیا ہے۔ ادھر سندھ ہائیکورٹ نے (ن) لیگی رہنما اور سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی ایل این جی کیس میں 7 روز کیلئے حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔سابق وزیر خزانہ اور لیگی رہنما مفتاح اسماعیل ایل این جی کیس میں نیب گرفتاری سے بچنے کے لیےصبح 7 بجے ہی سندھ ہائیکورٹ پہنچ گئے جہاں انہوں نے کنٹین میں بیٹھ کر وقت گزارا،سابق ایم ڈی پی ایس او عمران الحق بھی مفتاح اسماعیل کی گاڑی میں بیٹھ کر سندھ ہائیکورٹ پہنچے۔ بعد ازاں دنوں نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں موقف اپنایا گیا ہے کہ نیب کارروائی بدنیتی پر مبنی ہے، نیب نے جب بھی طلب کیا میں وہاں گیا ہوں تاہم گرفتاری کا خدشہ ہے لہٰذا حفاظتی ضمانت دی جائے۔مفتاح اسماعیل اور عمران الحق کے وکلا نے حفاظتی ضمانت درخواستیں آج ہی سننے کی درخواست دائر کی جسکو عدالت نے منظور کرلیا۔