کراچی (اسٹاف رپورٹر )میئر کراچی وسیم اختر نے کہاہے کہ ریونیو کے تمام محکمے سندھ حکومت نے اپنے پاس رکھے ہوئے ہیں اور ہمیں کہا جا رہاہے کہ ہم ریونیو جمع نہیں کرتے، ایڈووکیٹ جنرل ایس ایل جی اے 2013 ء پڑھ لیں تو انہیں معلوم ہوگا کہ کے ایم سی کے پاس کتنے وسائل اور ریونیو کے محکمے ہیں پھر ہمیں بتائیں کہ ہم کہاں سے ریونیو جمع کریں بلکہ یہ زیادہ بہتر ہے کہ وہ حکومت سندھ کو مشورہ دیں کہ کرپشن ختم کریں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو سپریم کورٹ میں حاضری کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ وسیم اختر نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر سیکریٹری لوکل گورنمنٹ سندھ کل ملاقات کے لئے آرہے ہیں انہیں کے الیکٹرک کے ساتھ واجبات کے تنازعے اور کے ایم سی کی مالی صورتحال کے حوالے سے تمام حقائق سے آگاہ کرنے کے بعد دیکھیں گے کہ وہ کیا فیصلہ کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کراچی تین سو سے ساڑھے تین سو ارب روپے ریونیو کی مد میں سندھ حکومت کو دیتا ہے، کراچی کا ٹیکس کراچی پر خرچ ہوناچاہئے جب تک کرپشن ختم نہیں ہوگی مسائل حل نہیں ہوسکتے۔