کراچی، لاہور، پشاور، کوئٹہ( اسٹاف رپورٹر، جنگ نیوز، خبر ایجنسی، نمائندہ جنگ)اپوزیشن کا یوم سیاہ، کراچی، لاہور،پشاور اور کوئٹہ میں احتجاجی جلسے، حکومت پر رکاوٹیںڈالنے کا الزام لگادیا، کراچی کے باغ جناح گرائونڈ میں جلسہ منعقد کیا گیا جس میں پیپلز پارٹی، عوامی نیشنل پارٹی ، مسلم لیگ ن اور دیگر جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ 25 جولائی 2018 کو ہم پر سلیکٹڈ حکومت مسلط کی گئی، سلیکٹڈ حکومت نے جینا حرام کردیا ہے، عوام پر مہنگائی کا بم گرادیا، ہم حکومت کے خلاف علم بغاوت بلند کر رہے ہیں۔ کوئٹہ میں منعقدہ احتجاجی جلسے میں مریم نواز اور محمود خان اچکزئی مرکزی رہنما تھے، مریم نواز نے کہاکہ ووٹ کی بے حرمتی کے باعث آج ملک بد ترین بحرانوں اور مشکلات کا شکار ہے،پشاورمیں جلسےسے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نےکہا کہ ہم جیلیں بھر دیں گے لیکن حکومت کو نہیں مانیں گے۔عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے کہاکہ مہنگائی اس حد تک کردی ہے کہ سفید پوش اپنے بچوں کو کھانا نہیں دے سکتے ۔ لاہور میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما شہباز شریف نے کہاکہ عمران خان نے پاکستان تباہ کر دیا، احتساب کے نام پر بدترین انتقام لیا جارہا ہے،وقت آگیا ہے کہ حکومت سے اسپتالوں میں ادویات کی عدم دستیابی، مہنگائی اور غربت کا حساب لیا جائے۔تفصیلات کےمطابق کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عوام کے حقوق کے تحفظ کے لیے آج ہم پھر سے ایک ہوگئے ہیں، جمہوریت خطرے میں ہے، کوئی ایک سیاسی جماعت پاکستان کے مسائل کا حل اکیلے نہیں نکال سکتی، اس وقت صرف سیاست دان ہی نہیں بلکہ سیاست نشانے پر ہے، غربت نہیں غریب نشانے پر ہے، آج پارلیمان اور جمہوریت نشانے پر ہے، چند قوانین نہیں پورا آئین نشانے پر ہے، ہم اس فراڈ الیکشن اورجعلی حکومت کو نہیں مانتے، چند قوانین ہی نہیں پورا آئین نشانے پر ہے ، میڈیا ہی نہیں میڈیا کی آزادی بھی نشانے پر ہے ، آزادی صحافت بھی نشانے پر ہے، انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے ہم سب ایک ہوچکے ہیں ، اس وقت جمہوریت ، سیاست ، آزادی صحافت ، انسانی حقوق ، غریب ، مزدور ، کسان ، تجارت ، صوبے اور وفاق نشانے پر ہیں، جب تک سلیکشن اور کٹھ پتلی حکومتوں کے خلاف جدوجہد نہیں ہو گی ، کوئی مسئلہ حل نہیں ہو گا، پاکستان کو مسائل سے نکالنے کے لیے متحدہ اپوزیشن کی جماعتیں ایک ساتھ مل کر کام کر رہی ہیں ۔ جلسہ عام سے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سیکریٹری جنرل مولانا عبدالغفور حیدری ، پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر ایاز صادق ، اے این پی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی خان ، پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے رضا محمد رضااور نیشنل پارٹی کے اسحاق بلوچ نے بھی خطاب کیا۔ اسٹیج پر وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ ، سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ ، سید خورشید احمد شاہ ، سعید غنی ، وقار مہدی ، راشد ربانی عاجز دھامرا ، جاوید ناگوری ، آصف خان ، مسلم لیگ (ن) کے سید شاہ محمد شاہ ، اے این پی کے شاہی سید اور دیگر رہنمابھی موجود تھے ۔ بلاول نے کہاکہ کراچی کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیااو رکراچی سے اپنی مرضی کا نتیجہ حاصل کرنے کی روایت برقرار رکھی گئی، لیاری سے نائن زیرو تک کا مینڈیٹ چرایا گیا،پھر بھی جعلی حکومت نہ بن سکی تو آزاد ارکان کو جہانگیر ترین کے جہاز سے اٹھوا کر بنی گالا پہنچا دیا گیا ۔ عمران خان نے جن لوگوں کو قاتل اور ملک دشمن کہاتھا ، ان لوگوں کو عمران کی جھولی میں ڈال دیا گیا۔ بلاول بھٹو نے سوال کیاکہ یہ سلیکشن نہیں تو کیا ہے؟ میں انہیں سلیکٹڈ نہ کہوں تو کیا کہوں؟ انہوں نے کہاکہ جس وزیر اعظم کو اپنے وزیر رکھنے اور بجٹ بنانے کا اختیار نہ ہو ، جس کے لیے پیسہ کوئی اور مانگ کر دے رہا ہو ، اسے عالمی فورم پاکستان کی عزت کا پاس نہ ہو ، میں اسے الیکٹڈ کیسے کہوں ۔ جس وزیر اعظم کو جرمنی اور جاپان کی سرحدوں کا پتہ نہ ہو جس کو اپنے وزیر اعظم ہونے کا پتہ اپنی بیوی سے چلے ، جس کو اپنے وزیر خزانہ کا پتہ آئی ایم ایف سے چلے ، میں اسے سلیکٹڈ نہ کہوں تو کیا کہوں ۔ یہ جعلی حکومت ہے ۔ ہمیں کہا جا رہاہے کہ ہم اسے اصلی حکومت تسلیم کریں ۔ ہم نہیں مانتے اس سلیکٹڈ اور جعلی حکومت کو ۔ ہم نہیں مانتے اس سلیکٹڈ وزیر اعظم کو ۔ انہوں نے کہاکہ عمران خان نے کہا تھا کہ انہیں 6 مہینے دے دیئے جائیں ، پھر وہ ہر بات کے خود ذمہ دار ہوں ، ہم نے اسے ایک سال دے دیا، عمران جھوٹا آدمی ہے ، اس کا فلسفہ جھوٹ بولنا ہے ، یہ کہتا ہے کہ اتنا جھوٹ بولو کہ جھوٹ شرما جائے ، سرور کائنات ۖ نے منافق کی چار نشانیاں بتائی ہیں ، ایک وہ امانت میں خیانت کرتا ہے ، دوسرا بات بات پر جھوٹ بولتا ہے ، تیسرا عہد توڑتا ہے اور چوتھا دلیل کی بجائے گالی دیتا ہے ، عمران صرف جھوٹا ہی نہیں بلکہ منافق ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہاکہ یہ پاکستان کا پہلا او ر آخری حکمران ہے ، جسے تاریخ ، فلسفہ ، آداب ، اخلاقیات ، مذہب ، معیشت ، سیاست اور پارلیمان کا پتہ ہی نہیں ، وہ کٹھ پتلی ہے ، وہ سلیکٹڈ ہے ۔جلسے سے عوامی نیشنل پارٹی خیبرپختونخوا کے صدر ایمل ولی نے بھی خطاب کیا، انہوں نے کہا کہ ہمیں پارلیمان سے تو باہر کیا گیا مگر عوام کے دلوں سے کوئی نہیں نکال سکتا، عام انتخابات میں عوامی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈالا گیا،انتقامی کارروائیاں کرنے والوں کو خبردار کرتا ہوں اتنا ظلم کریں جتنا وہ خود برداشت کرسکیں۔ پشاور میںرنگ روڈ پر متحدہ اپوزیشن کے جلسے سے خطاب میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہم جیلیں بھر دیں گے لیکن حکومت کو نہیں مانیں گے، 25جولائی کے انتخابات جعلی تھے، اب پورے ملک میں عمران خان سلیکٹیڈ نہیں ریجیکٹڈ ہوگئے ،مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا کہ کوٹ لکھپت جیل سے نوازشریف کا پیغام لے کر آیا ہوں کہ قیام امن اور فاٹا انضمام مسلم لیگ نے کر دکھایا، ملکی معیشت تباہی کے دہانے پر ہے۔عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی خان نے اپوزیشن کے جلسے کو بارش کا پہلا قطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک تباہی کے دہانے پر ہے، مہنگائی کا طوفان لاکر تبدیلی لائی گئی، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں حقیقی جمہوری انتخابات کرائے جائیں۔پیپلزپارٹی کے رہنما نیر بخاری نے حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ 25 جولائی کو ایک اور شوکت عزیز ملک پر مسلط کیا گیا ہے، عمران خان بچے گا نہ ہی سینیٹ کے چیئرمین، ہم دونوں کو ڈوبو دیں گے۔قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاو نے جلسے سے خطاب میں کہا کہ عمران نیازی سے ملکی سلامتی کو خطرہ ہے ملکی میڈیا پر قدغن ہے، سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں کی پکڑ دھکڑ جاری ہے، آئین کی خلاف ورزیاں کرکے ملک آمریت کی طرف جا رہا ہے۔ احسن اقبال، اسفند یار ولی، آفتاب شیرپاؤ، نیر بخاری نے حکومت پر شدید تنقید کی اور کہا کہ اپوزیشن نے اسلام آباد کی کال دی تو حکومت کو گھرجانے سے کوئی نہیں بچا سکے گا۔ کوئٹہ میںپاکستان مسلم لیگ (ن)کی مرکزی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ عوامی حکومت کو ختم کر کے دس دن کے اندر بلوچستان عوامی پارٹی کو مسلط کیا گیا جس سے عوامی مینڈیٹ کی توہین ہوئی، ووٹ کی بے حرمتی کے باعث آج ملک بد ترین بحرانوں اور مشکلات کا شکار ہے، موجودہ حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی ملک گیر تحریک جاری ہے یہ اب زیادہ دیر تک نہیں چلے گا، مہنگائی اور ٹیکسز کی بھر مار میں عوام کو پھنسنے نہیں دیں گے ،اس وقت اپوزیشن جماعتوں کی موجودہ حکمرانوں کے خلاف ملک تحریک شروع کی گئی ہے۔اس موقع پر مسلم لیگ اور دیگر جماعتوں کے کارکنوں نے تیری آواز میری آواز مریم نواز مریم نواز اور ووٹ کو عزت دو کے نعرے بھی لگائے۔لاہور میں چیئرنگ کراس مال روڈ پر اپوزیشن کے اجتماع میں مغرب کے بعد ریلی کا آغاز کرتے ہوئے شہباز شریف نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے ساتھیوں کو جیل میں ڈال کر پاکستانی عوام کی خدمت کرنے کی سزا دی جارہی ہے ، بعد ازاں لاہور میں یوم سیاہ کے سلسلے میں منعقدہ جلسے سے خطاب میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ عمران خان نے پاکستان کو تباہ کر دیا، احتساب کے نام پر بدترین انتقام لیا جارہا ہے، شہباز شریف نے کہا کہ کسان، تاجر اور عوام آج ہمارے ساتھ کھڑے ہیں، نوازشریف کا قصور یہ ہے کہ انہوں نے ملک کے اندھیرے دور کیے۔شہباز شریف نے کہا کہ عمران خان یاد رکھیں اورنج لائن ٹرین ضرور چلے گی، یہ سمجھتے تھے کہ نواز، شہباز، حمزہ اور ان کے خاندان کو جیل میں ڈال کر دبا لیں گے۔لاہور چیئرنگ کراس میں ریلی سے خطاب میں کہا کہ عمران خان کہتے تھے خودکشی کرلوں گا عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاس نہیں جاؤں گا، ان کی حکومت میں لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی بھی بد ترین انتقام کا شکار ہے، نواز شریف آج بھی غریب کے ساتھ کھڑا ہے، ہمارے دور میں دوائیاں مفت ملتی تھیں، یہ سمجھتے تھے قومی احتساب بیورو (نیب) میں مقدمات بنا کرہمیں خاموش کروادیں گے۔