کوئٹہ (پ ر) مشترکہ بلوچستان بس ٹرانسپوراٹ فیڈریشن کے ترجمان محمود خان بادینی نے کہاہے کہ کوئٹہ تفتان انٹرنیشنل ہائی وے کے لکپاس ٹونوشکی سیکشن کی تعمیر اورسلطان چڑھائی کی کٹائی،نوشکی ٹوزارو چاغی ماشکیل ٹواین چالیس نوکنڈی شاہرائوں کےلیےوفاقی پی ایس ڈی پی میں فنڈزکی منظوری اگرلولی پاپ نہیں تو متعلقہ حکام اوراین ایچ اے عملی طورپرتعمیراتی کام کاآغازکرے۔حکمران این 40 کو موٹروےطرزپرنہیں بناتےتوکم ازکم عام ہائی وے کے طرز پر اس کی تعمیر یقینی بنائیں،یہاں جاری ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ اس روڈکےبعض حصے خصوصاً نوشکی سیکشن کھنڈرات کامنظر پیش کررہاہے۔انہوں نے کہاکہ کہنےکوتو این 40 لندن روڈہے اس میں شک نہیں کہ رخشان ڈویژن سے گزرنےوالی اس اہم شاہراہ کے دامن میں معدنیات کےپہاڑہیں اورصرف تفتان کی ڈرائی پورٹ سےایف بی آر کسٹم اربوں روپےملکی معیشت کےلیے وصول کررہاہے لیکن حکمرانو ں کی غفلت اورلاپروائی کے باعث این 40ملک کی سب سے خستہ حال جرنیلی سڑک ہے ۔انہوںنے کہاکہ عوامی نمائندےعملی کارکردگی کامظاہرہ کریں۔کیونکہ سابقہ ادوارمیں ہمارے روڈتعمیراتی فنڈزدوسرےصوبوں کومنتقل ہوتےتھےاب اندیشہ ہےکہ بروقت نہ تعمیراتی کام شروع نہ ہونے سے کہیںفنڈز لیپس نہ ہوجائیں۔