گلگت ائر پورٹ پر قومی ائر لائن کے اے ٹی آر طیارے کے رن وے سے اترنے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ میں کپتان قصور وار قرار دے دیا۔
سیفٹی انویسٹی گیشن بورڈ (ایس آئی بی) کی ابتدائی رپورٹ میں لینڈنگ کرتے ہوئے جہاز کی رفتار بہت تیز تھی۔
رپورٹ کے مطابق گلگت ائرپورٹ کا رن وے صرف 5400فٹ طویل ہے، چھوٹے رن وے کا آدھا حصہ گزرنے کے بعد جہاز لینڈ کروایا گیا۔
رپورٹ کے مطابق حادثہ مزید سنگین اور جانی نقصان کا سبب بن سکتا تھا، اے ٹی آر طیارے کو 360 ڈگری کا چکر لگوالیا جاتا تو طیارے کے رن وے سے اترنے کا واقعہ پیش نہ آتا۔
پی آئی اے کے چیف پائلٹ سیفٹی کیپٹن عامر آفتاب نے کیپٹن مریم اور فرسٹ آفیسر وقاص سے بھی تحقیقات کیں۔
کپتان مریم اور فرسٹ آفیسر وقاص نے اپنے بیانات میں یہ تسلیم کیا ہے کہ طیارے کی اسپیڈ زیادہ تھی۔
کپتان مریم نے یہ بھی کہا کہ وہ زیادہ رفتار کے باعث طیارے پر قابو نہ رکھ پائیں۔
پی آئی اے کے محکمہ ایس ایم ایس نے اپنی سفارشات تیار کرلی ہیں، جو پیر کو سی ای او پی آئی اے کو پیش کئے جانے کا امکان ہے۔
اسلام آباد سے گلگت کی پرواز پی کے605کو کپتان مریم مسعود آپریٹ کر رہی تھیں،واقعہ کے بعد پی آئی اے انتظامیہ نے کپتان اور فرسٹ آفیسر کو گرائونڈ کردیا تھا۔