• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


اُسامہ بن لادن کےبیٹا اور جانشین، امریکا میں شدت پسند تنظیم القاعدہ کے سربراہ حمزہ بن لادن کی موت واقع ہوگئی ہے۔

امریکی حکام کے 3 انٹیلی جنس اہلکاروں کی جانب سے کیے گئے دعوے کے مطابق القاعدہ کے بانی اسامہ بن لادن کے جانشین حمزہ بن لادن کی موت ہوگئی ہے، امریکی حکام کی جانب سے حمزہ بن لادن کی موت کے حوالے سے کسی بھی قسم کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئی ہیں اور نہ ہی یہ بتایا گیا ہے کہ اُن کی کب اور کہاں موت واقع ہوئی ہے۔

امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے بھی حمزہ بن لادن کی موت کی تصدیق کی ہے اور اپنی رپورٹ میں اس بات کا ذکر کیا ہے حمزہ بن لادن کی موت میں امریکا نے بھی کردار ادا کیا ہے۔

1989 میں پیدا ہونے والا حمزہ بن لادن ، اُسامہ بن لادن کا چھوٹا بیٹا تھا ، اور 2011 میں پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں امریکا کی جانب سے کیے جانے والے آپریشن کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے اُسامہ بن لادن کے بعد سے اُن کی کالعدم تنظیم القاعدہ کی سربراہی کے فرائض انجام دے رہا تھا۔

نیو یارک ٹائمز کی جانب سے حمزہ بن لادن کی ہلاکت پر اس بات کا بھی خدشہ ظاہر کیا گیا ہےکہ رواں سال فروری میں امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے حمزہ بن لادن کے ٹھکانہ بتانے پر 10 لاکھ ڈالر کے انعام کے اعلان سے پہلے ہی ہلاک کردیا گیا تھا ۔

حمزہ بن لادن اپنے  والد  اُسامہ بن لادن کی ہلاکت کا امریکا سے بدلہ لینا چاہتا تھا، اسی سلسلے میں اُس نے 3 سال پہلے 2016 میں اور 2018 کے آغاز میں متعدد آڈیو اور ویڈیو بیانات بھی جاری کیے جو امریکا پر حملے جیسی دھمکیوں پر مبنی تھے۔

اُسامہ بن لادن کے جانشین 30سالہ حمزہ بن لادن نے اپنا آخری عوامی بیان 2018 میں سعودی عرب کے لیے جاری کیا تھا جس میں اُس نے سعودی عرب کو دھمکیاں دی تھیں۔

حمزہ بن لادن نے 2011 کے بعد القاعدہ جماعت کی تشکیلِ نو کی تھی اور بالکل خاتمے کے دہانے پر کھڑی جماعت کو دوبارہ سے زندہ کر کے القاعدہ کے کارکنوں میں کافی مقبولیت بھی حاصل کی ، وہ عسکریت پسند گروہ کے ایک اہم رہنما کے طور پر سامنے آ رہے تھے، حمزہ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے امریکا نے اقوام متحدہ سیکورٹی کاؤنسل کی لسٹ میں سرِ فہر ست حمزہ کا نام ڈال دیا تھا۔

حمزہ کی جانب سے جاری کیے گئے ایک 21 منٹس کے ایک بیان میں کہنا تھا کہ’ ہم سب اُسامہ ہیں، حمزہ نے امریکا کو دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ تم فلسطین ، افغانستان، سیریا، عراق ، یمن اور صومالیہ میں جو جبر کر رہے ہو اُس کے بدلے میں ہم سب مل کر تمہارے ملک پر حملہ کریں گے، اور سارے مسلمانوں کو تمہارے چُنگل سے آزاد کرائیں گے۔

2017 میں امریکا نے حمزہ بن لادن کو دہشت گرد گروپوں میں تیزی سے مقبول ہونے پر ’ کراؤن پرنس آف ٹیرر‘ (دہشت گردی کا ولی عہد شہزادہ) کا لقب دیا تھا۔

حمزہ بن لادن اس سے پہلے موت کو ایک بار موت کو چکمہ دے کر بچ گئے تھے، 2011 کی 2 مئی کو امریکا نے اپنی سیل فورس کے ذریعے پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں آپریشن کر کے اُسامہ کو ہلاک کیا تھا، اُس سے ایک دن پہلے حمزہ یکم  مئی کو پاکستان سے ایران پہنچا تھا۔

11 ستمبر 2001 میں جب امریکہ میں ٹوئن ٹاور پر حملے ہوئے تھے ، حمزہ بن لادن اُس وقت اپنے والد کے ہمراہ افغانستان میں موجود تھا۔

تازہ ترین
تازہ ترین