کراچی‘خیرپور‘حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر‘بیورو رپورٹ ‘ایجنسیاں )پیپلزپارٹی نے سابق صدرپرویز مشرف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دینے پر حکومت کے خلاف گونوازگوتحریک شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ ہمارااحتجاج مشرف کے جانے پر نہیں بلکہ مسلم لیگ (ن)کی منافقت کا ہے۔مشیراطلاعات سندھ مولابخش چانڈیوکا کہناہے کہ حکومت نے مشرف کو باہر بھجوا کر احسان اتاراہے‘صوبائی وزیرمعدنیات منظور وسان نے کہاہے کہ نوازشریف نے سابق صدرکو باہر بھجواکر اچھا نہیں کیا‘وزیراعظم نے اس معاملے پر کابینہ کو بھی اعتماد میں نہیں لیا‘زرداری 2018ءمیں واپس آئیں گےجبکہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹوزر دا ر ی نے کہاہے کہ آمرانہ قوتیں جمہوریت کو کمزور کرنے کی سازش کر رہی ہیں لیکن پیپلزپارٹی اور دوسری جمہوری اور ترقی پسند سیاسی جماعتیں مل کر ایسی سازشوں کو ناکام بنائیں گی۔ حیدرآبادسے بیورو رپورٹ کے مطابق اتوارکومقامی ہوٹل میں سیمینار کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت مشرف کو آئین توڑنے کی سزا دلا کر ایک روایت قائم کرتی تو آئندہ کوئی بھی جمہوریت کا تختہ الٹنے کی جرات نہ کرتا‘ (ن) لیگ کی حکومت نے مشرف کو باہربھجواکر احسان اتاراہے‘ہمارااحتجاج مشرف کے جانے پر نہیں بلکہ ن لیگ کی منافقت پر ہے‘حکومت نے جمہو ر یت کیلئے خطرہ پیداکردیااس لئے ہم نے گونوازگوکی تحریک شروع کردی ہے‘نوازحکومت کا جاناضروری ہوگیا‘سندھ کے گلے پر ہی کرپشن کی تلوارلٹکائی گئی تو نتیجہ خراب نکلے گا‘ چوہدری نثار جھوٹے نہیں ان کے بیانات جھوٹے اور منافقت سے بھرےہوئے ہیں ٗ حیرانگی ہے کہ چوہدری صاحب وزیر داخلہ ہیں یا مشرف کے ترجمان ہیں‘ انہوں نے( ن لیگ) سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ بھٹو اور آپ کے قائدین میں یہی فرق ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو نے جان دیدی مگر اصولوں پر سودے بازی نہیں کی جبکہ آپ کے قائد ملک چھوڑ کر فرار ہو گئے اور انہوں نے صرف ایک دن جیل میں گذارا تو دھاڑیں مار کر رونے لگے ‘سیاسی کارکنان اور مصنوعی سیاستدانوں میں یہی فرق ہے‘مشرف کے حامی ان کی واپسی پر اتنے پر امید نہیں جتنا چوہدری نثار کویقین ہے‘ قبل ازیں سیمینار سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے صوبائی مشیر نے کہا کہ بد قسمتی سے ہمارے ملک میں ہمیشہ خوفزدہ جمہوریت آتی رہی ہے اور جب بھی کسی طالع آزما کو جمہوریت کی طاقت کا احساس ہوا تو جمہوریت کا گلا گھونٹ دیا گیا ۔خیرپور سے بیورورپورٹ کے مطابق وسان ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر معد نیا ت منظور حسین وسان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نو از شریف نے پرو یزمشرف کو باہر بھیجنے پر اپنی کا بینہ سے بھی مشورہ نہیں کیا‘ وزیر اعظم نے مشر ف کو با ہر بھیج کر اچھا کا م نہیں کیا‘ایم کیو ایم انٹیلی جنٹس ادارو ں کی پیداوارہے‘ایم کیوا یم کے پا س اب اسٹریٹ پاور نہیں رہا‘ سند ھ حکو مت کے خلا ف سا زش ہو رہی ہے‘گرینڈ الائنس کو عوام کی حما یت حا صل نہیں‘ جنر ل راحیل کے آنے کے بعد اسٹیبلشمنٹ کا رویہ تبد یل ہو ا ہے‘ اپر یل میں کئی سیا سی لو گ جیل جا ئیں گے‘ سند ھ حکو مت کے خلاف سا زش کر نے والوں کی باری نہیں آئے گی‘آصف علی زرداری 4 اپریل کوبھٹو کی برسی میں شریک نہیں ہو ں گے‘ آصف علی زرداری 2018 میں پاکستا ن آجا ئیں گے‘وزیر اعظم نے کسی سے مشورہ کئے بغیرراتوں رات مشرف کو با ہر بھیج دیا‘لگتا ہے ایم کیو ایم انٹیلی جنس ادار وں کی امیدوں پر پورانہیں اتر ی جس پراس میں توڑ پھوڑ شرو ع کر دی گئی ہے‘آصف علی زردار ی 2018 میں پاکستا ن آئیں گے‘پارٹی امیدواروں کو ٹکٹ آصف علی زرداری دیں گےاور انتخا بی مہم کی نگرانی کریں گے‘آنے والا دور بھی ہما را ہو گا‘ سند ھ میں پکڑ دھکڑ ہو رہی ہے‘ پنجا ب میں بھی جلد پکڑ دھکڑ شروع ہو گی‘اپر یل میں کئی لو گ جیل جا ئیں گے‘ میں لو گو ں کو قطاروں کی صور ت میں جیل جا تے دیکھ رہا ہو ں انہوں نےصحا فیو ں سے مخا طب ہو کر کہا کہ میں آپ کو یکم اپر یل کو سرپرائز دوں گا‘جنگ کے نما ئند ے کی طرف دیکھ کر انہوں نے کہا کہ سرپرائزکی سب سے پہلی اطلاع آپ کو ٹیلیفون کر کے دوں گا۔کراچی سے اسٹاف رپورٹرکے مطابق پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پارٹی کے تمام رہنماؤں اور کارکنان سے کہا ہے کہ 2018کے عام انتخابات کے لیے تیاریاں شروع کر دیں‘انہوں نے ان خیالات کا اظہار اتوار کو بلاول ہاؤس میں پیپلزپارٹی اور ان کی ذیلی ونگز کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا، اجلاس میں ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ پار لیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے ذریعے قومی ائیر لائن کی نجکاری اور سابق صدر پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا ‘ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ بلاول بھٹو24مارچ کو ہولی کی تقریب میں شرکت کے لئے تھر پار کر جائیں گے جبکہ 4 اپریل کو ذوالفقار بھٹو کی برسی کے موقع پر گڑھی خدا بخش میں بھی خطاب کریں گے ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہاکہ ہم جمہوری نظام کو مستحکم کرنے کے لیے سخت جدوجہد کرکے اس مقام پر پہنچائیں گے جس مقام پر پارٹی کی قیادت نے قربانیاں دے کر پہنچایا تھا‘ بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہا کہ آمرانہ قوتیں جمہور یت کو کمزور کرنے کی سازشیں رہی ہیں لیکن پیپلز پارٹی اور دوسری جمہوری اور ترقی پسند سیاسی جماعتیں مل کر ایسی سازشوں کو ناکام بنائیں گی‘اجلاس میں 4اپریل کوشہید ذوا لفقار علی بھٹو اور 27دسمبر کوشہید محترمہ بینظیر بھٹو کی برسیاں منانے کے حوالے سے نثار کھوڑو، ناصر شاہ اور مولا بخش چانڈیو پر مشتمل تین رکنی مستقل کمیٹی بنا دی گئی۔