• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

’’عروہ اور ماورہ‘‘ دو بہنیں لیکن جداگانہ انداز


جب دو بہنیں شوبزنس کی دنیا میں ایک ساتھ صلاحیتوں کا مظاہرہ کررہی ہوں اور دونوں ہی بڑے بینرز تلے کام کررہی ہوں تو ان کا موازنہ کرنا خاصا مشکل ہوجاتا ہے۔ ایسا پہلی بار نہیں ہے کہ دو بہنیں ایک ساتھ شو بز کے آسمان پر چمک رہی ہوں، ان سے پہلے کویتا اور سنگیتا یا کرینہ اور کرشمہ بھی ایک ہی دور میں سنیما اسکرین پر راج کرچکی ہیں۔

عروہ، ماورہ سے بڑی ہیں اور ماورہ کے شوبزنس کی دنیا میں داخل ہونے سے پہلے وہ ان کیلئے ایک رول ماڈل تھیں۔ ان کے والدین اور بھائی سڈنی ، آسٹریلیا میں مقیم تھے ، تودونوں کو ایک ساتھ رہنا اور ایک دوسرے کا خیال رکھنا پڑتا تھا۔ دونوں بہنیں پاکستان میں اپنے کیریئر کیلئے جدوجہد کررہی تھیں، اس لئے آسٹریلیا جانے کیلئے راضی نہ ہوئیں۔ تاہم جب ماورہ فلم’’ صنم تیری قسم ‘‘ کیلئے بھارت جارہی تھیں، تب عروہ نے ان کو بہت کچھ سکھایا کیونکہ عروہ ہمیشہ سے ماورہ کیلئے حفاظتی حصار کا کردار ادا کرتی آئی تھیں۔ عروہ اپنی بہن سے قدم قدم پر بذریعہ فون رہنمائی حاصل کرتی رہیں۔

ماورا حسین

پچھلے دنوں ماورا حسین نے وکالت میں سال دوم کا امتحان پاس کرکے وکیل بننے کا ا پنی والدہ کا خواب پورا کر دکھایا۔ انہوں نے اپنے انسٹاگرام اکائونٹ پر پاکستانی اخبار میں شائع ہونے والے اشتہار کی تصویر شیئر کی، جس میں ماورہ حسین کا کارڈ دیکھا جاسکتا ہے۔ ماورہ نے اس کامیابی پر اپنے مداحوں کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے اپنے اساتذہ سے بھی اظہار تشکر کیا۔ خیال رہے کہ ماورہ حسین نے اس سے قبل لندن یونیورسٹی سے بھی وکالت کا ڈپلومہ حاصل کر رکھا ہے۔ انہوں نے6ماہ تک میڈیسن کی تعلیم بھی حاصل کی تھی مگر اسے جاری نہیں رکھ سکی تھیں۔ ماورا حسین جہاں کامیاب اداکارہ ہیں، وہیں وہ اپنے تعلیمی کیریئرکو بھی آگے بڑھانا چاہتی ہیں۔ انہوں نے فیشن ڈیزائننگ میں بھی خصوصی تربیت لے رکھی ہے۔ ماورا حسین متعدد معروف ٹی وی ڈراموں سمیت 2016ء میں بالی ووڈ فلم سے اپنے فلمی کیریئرکا آغاز کیا۔ اس فلم میں ماورہ نے بہت اچھی اداکاری کی، جس کی پریانکا چوپڑا نے بھی ٹوئٹر پر تعریف کی۔

عروہ حسین

عروہ حسین کو اسکرین پر چمکتے بہت زیادہ عرصہ نہیں ہوا لیکن ان کی شہرت کوپر لگ چکے ہیں۔ تھیٹر کیلئے پہلے آڈیشن میں ناکام رہنے والی عروہ کی زندگی کو دیکھ کر سبق ملتاہے کہ شہرت راتوں رات یا بیٹھے بٹھائے حاصل نہیں ہوجاتی۔ ناکام ہونے کے بعد عروہ اسٹیج کے پیچھے رہتے ہوئے دوسرے فنکاروں کی فنکارانہ صلاحیتوں کا مشاہد ہ کرتی رہیں اوران سے فن کی باریکیاں سیکھتی رہیں۔ ناکامی کے بعد آج عروہ اس مقام پر ہیں کہ وہ آنے والے پروجیکٹس کی پہلی چوائسز میں سے ایک بنتی جارہی ہیں۔ عروہ پرفیکشنسٹ (کمال پرست) ہیں،اسی لیےاپنی خامیوں کو جلد از جلد خوبیوں میں ڈھالنے کی صلاحیت رکھتی ہیں۔

عروہ نے اپنی منزل کو کھوجنے کے دوران پہلے رقص کی تعلیم کے حصول کیلئے کوشش کی، پھر اسکیچ بنانا اور پینٹنگ شروع کردی۔ یہاں تک کہ گلوکاری میں بھی طبع آزمائی کی۔ بچوں کو بھی پڑھایا اور ٹیچر بننے کا ارادہ بھی کیا، لیکن قسمت انہیں شوبز کی دنیا میں لے آئی۔ حیرت کی بات یہ تھی کہ عروہ کو ٹی وی دیکھنے کا کوئی خاص شوق نہ تھا ،ورنہ شاید وہ پہلے آڈیشن میں ناکام نہ ہوتیں۔ کالج میں تعلیم کے دوران جب عروہ کو تھیٹراور ایک شوکی میزبانی کی پیشکش ہوئی تو یہ ماورہ ہی تھی، جس نے اپنی بڑی بہن کا حوصلہ بڑھا یا کیونکہ وہ جانتی تھی کہ اس کی بہن کسی فلمی شخصیت سے کم نہیں ہے۔

ڈراموں میں  معصومانہ کردار ادا کرنےو الی عروہ اصل زندگی میں بہت شرارتی ہیں۔ عروہ کسی بھی ڈرامے میں اپنا کردار قبول کرتے وقت دماغ سے زیادہ دل کی سنتی ہیں ،چاہے وہ پروجیکٹ کتنا ہی مشکل کیوں نہ ہو۔ بقول عروہ انہیں صرف اداکاری سے لگائو ہے ، فوٹو شوٹس، انٹرویوز، ریڈ کارپٹ وغیرہ سے دلچسپی نہیں ، حتیٰ کہ وہ اپنی شادی میں بھی ایک مہمان کی طرح شریک ہوئی تھیں۔

عروہ کی زندگی کا سب سے بڑا سہارا ان کے شوہر گلوکار و اداکار فرحان سعید ہیں، جو ان کے مسائل حل کرنے کیلئے ہر موڑ پر ان کا ساتھ نبھاتے ہیں کیونکہ وہ شوہر سے زیادہ ان کے دوست ہیں۔ دونوں نے اپنا ہنی مون ماریشس میں گزارا ۔ دونوں کی ملاقات ایک پارٹی میں ایک دوست کی توسط سے ہوئی تھی۔ تین سال میل ملاقات کےبعد عروہ کو احساس ہو ا کہ جس شخص کی تلاش میں وہ تھیں ، وہ فرحان سعید کے علاوہ کوئی اور نہیں ہے۔ دونوں کی شادی کے شوٹ کے چرچے سوشل میڈیا پر خوب رہے اور دونوں کے مداحوں نے ان کے ملن کو خوب سراہا۔

تازہ ترین