اسلام آباد ( طارق بٹ ) ایک سینئر بیورو کریٹ کا ایک ماہ کے اندر ہی سیکرٹری بلدیات پنجاب کی حیثیت سے واپس تبادلہ کر دیا گیا ہے ۔ معاملے پر وزیراعظم عمران خان کی جانب سے قائم دو رکنی جائزہ کمیٹی کے سیکرٹری کی منتقلی کو غیر منصفانہ قرار دے دیا۔ سیف انجم کو سیکرٹری بلدیات کی حیثیت سے ہٹا کر سیکرٹری آبپاشی تعینات کر دیا گیا تھا۔ بلدیات کا محکمہ سیاسی اور انتظامی طور پر نہایت اہمیت کا حامل ہوتا ہے ۔ وزیر بلدیات کی بھی خواہش تھی کہ سیکرٹری بلدیات تبدیل کر دیا جائے، جب معاملہ وزیراعظم کے علم میں آیا تو انہوں نے چھان بین کی ذمہ داری اپنے قریبی معاونین شہزاد ارباب اور اعظم خان کو سونپی، جنہوں نے تحقیقات کے بعد سیکرٹری بلدیات کے تبادلے کو غیر منصفانہ قرار دیا۔ اس فیصلے سے پھر عمران خان نے بھی اتفاق کیا۔ سیف انجم کو ہٹا کر سیکرٹری آبپاشی جاوید قاضی کو بلدیات کا محکمہ دیا گیا لیکن بحالی کے بعد جاوید قاضی دوبارہ سیکرٹری آبپاشی بنا دیئے گئے۔ نیب کے ہاتھوں عبدالعلیم خان کی گرفتاری اور بعدازاں استعفے کے بعد وزارت بلدیات کا اضافی چارج بشارت راجا کو دیا گیا لیکن مذکورہ دو رکنی کمیٹی کی سفارش پر چارج واپس لے لیا گیا جس کے بعد سے وزیر بلدیات کا منصب خالی ہے ، اسی طرح وزارت اطلاعات کا اضافی چارج بھی وزیر تجارت و صنعت میاں اسلم اقبال کے پاس ہے۔