• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پاکستانی ڈاکٹروں اور نیم طبی عملہ بشمول نرسوں نے کشمیر کی آزادی کے لیے پاک فوج کے شانہ بشانہ جدوجہد کا اعلان کیا ہے۔

کراچی کے بڑے اسپتالوں اور میڈیکل یونیورسٹیوں کے سربراہان نے اپنے اداروں میں جشن آزادی کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ڈاکٹرز اور نیم طبی عملہ بشمول نرسیں کشمیر کی آزادی کے لیے پاک فوج کے شانہ بشانہ جدوجہد کےلیے تیار ہیں، کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، آج کا یوم آزادی یوم  یکجہتی کشمیر ہے، پاکستانی قوم اپنے کشمیری بھائیوں کی جدوجہد میں ان کے ساتھ ہے اور ان کی ہرممکن مدد کے لیے تیار ہے۔

یوم آزادی کی تقریبات جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر کراچی، قومی ادارہ برائے امراض قلب، ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز، سول اسپتال کراچی اور دیگر اداروں میں منعقد کی گئیں جہاں پر پرچم کشائی کی گئی، ریلیاں نکالی گئیں، قومی نغمے اور ترانے پیش کیے گئے اور کیک کاٹے گئے۔

کراچی میں جشن آزادی کی سب سے بڑی تقریب جناح اسپتال کراچی میں منعقد کی گئی جہاں پرچم کشائی کے بعد ڈاکٹروں، طبی عملےنرسوں اور مریضوں نے مشترکہ ریلی نکالی۔ جناح اسپتال کراچی کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سیمیں جمالی اور پاکستان میڈیکل ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ڈاکٹر قیصر سجاد کی قیادت میں ریلیکے شرکاء نے پورے اسپتال کا چکر لگایا، کشمیر کی آزادی اور پاک فوج کے حق میں نعرے لگائے۔ اس موقع پر ڈاکٹر سیمیں جمالی سمیت تقریب کے دیگر شرکاء نے اپنے ہاتھوں سے اسپتال سے کچرا جمع کیا جبکہ شجر کاری مہم کا آغاز بھی کیا گیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر سیمی جمالی نے کہا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے، جناح اسپتال کے ڈاکٹرز، طبی عملہ اور نرسیں پاک فوج کے شانہ بشانہ کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد کرنے کے لیے تیار ہیں، آج پورے ملک کی طرح کراچی کے ڈاکٹر بھی یوم آزادی یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منا رہے ہیں اُن کا کہنا تھا کہ جس دن پاک فوج نے کشمیری بھائیوں کی مدد کے لیے مقبوضہ کشمیر کے اندر جانے کا فیصلہ کیا وہ اور ان کی پوری ٹیم اپنے فوجی بھائیوں کے ہمراہ ہوں گے۔ اس موقع پر قومی ترانہ اور ملی نغمے پیش کیے گئے۔

یوم آزادی کی دوسری بڑی تقریب قومی ادارہ برائے امراض قلب میں منعقد کی گئی جہاں پر ادارے کے سربراہ پروفیسر ندیم قمر نے ڈاکٹروں، اسپتال کے دیگر عملے اور مریضوں کے ہمراہ پرچم کشائی کی اور آزادی کا کیک کاٹا۔ اس موقع پر اسپتال کے ایگزیکٹو ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر ملک حمیداللہ سمیت دیگر سینئر پروفیسرز اور ڈاکٹرز بھی موجود تھے۔

جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ندیم قمر نے پاکستان کو پوری دنیا کے مسلمانوں کے لیے ایک نعمت قرار دیا، اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لوگوں کو اپنی آزادی کی قدر کرنی چاہیے، کشمیر انشاءاللہ بہت جلد آزاد ہوگا اور پاکستان کا حصہ بنے گا، انہوں نے اس موقع پر دنیا بھر میں موجود پاکستانی ڈاکٹروں سے مسئلہ کشمیر اُجاگر کرنے کی درخواست کی اور کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ڈاکٹر مسئلہ کشمیر اُجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔

ڈاؤ یونیورسٹی میں جشن آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر پروفیسر سعید قریشی نے کہا کہ پاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل ہے کشمیریوں سے اظہارِ یکجہتی کے لیے عملی اقدامات کرنے ہونگے، بھارت نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کی نفی کی ہے۔

سول اسپتال کراچی میں بلڈ ڈونیشن کیمپ کا انعقاد کیا گیا جہاں ڈاکٹروں اور طبی عملے سمیت عام لوگوں نے خون کے عطیات دیے جبکہ اسپتال کے ڈاکٹروں نے ملک کی خاطر اپنا خون بہانے سے بھی دریغ نہ کرنے کا اعلان کیا۔

تازہ ترین