ماہ اگست کے آغاز سے متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے یوم آزادی پاکستان کے حوالے سے تقاریب کا آغاز ہوجاتا ہے۔ مرکزی تقاریب تو سفارت خانہ پاکستان اور قونصلیٹ میں منعقد ہوتی ہیں۔ ساتھ ساتھ پاکستان ایسوسی ایشن دبئی، پاکستان ثقافتی مرکز شارجہ، راس الخمیہ اور سیاسی پارٹیاں بھی تقاریب کا بڑے پیمانے پر انعقاد کرتی ہیں۔اس حوالے سے پہلی تقریب کا انعقاد مسلم لیگ (ن) العین کے نومنتخب عہدے داران کی جانب سے رائو اکبر علی ساقی کی صدارت میں منعقد کیا گیا۔ جس میں مسلم لیگ (ن) متحدہ عرب امارات کے قائدین، ورکرز اور عہدے داران نے بھرپور شرکت کی۔ رائو اکبر علی ساقی نے نومنتخب عہدے داران کے ہمراہ تقریب میں شریک قائدین کا استقبال گلدستوں سے کیا۔
تقریب کا آغاز چوہدری خالد بشیر نائب صدر گلف نے تلاوت قرآن پاک سے کیا۔ ہدیہ نعت رسول مقبول ﷺ حافظ عامر نے پیش کیا۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) یو اے ای کے جنرل سیکریٹری غلام مصطفےٰ مغل نے العین کی نئی باڈی کے عہدے داران کا اعلان کیا۔ جس کے مطابق رائو اکبر علی سابق صدر، ملک محمد جاوید جنرل سیکریٹری محمد اسماعیل نائب صدر ملک غلام مصطفےٰ، جوائنٹ سیکریٹری طارق مغل، چیف کواڈینٹر نوید ناگرو، انفارمیشن سیکریٹری رانا وقار محمد، عدنان گل، ایم اے صوفی، اظہر سواتی، محمد اشفاق، ڈاکٹر سہیل جمیل قریشی اور چوہدری منیب اللہ کو ایڈوائزری کونسل میں شامل کیا گیا ہے۔ چوہدری محمد صدیق صدر ابوظہبی خواجہ عبدالوحید پال، محمد غوث قادری، صدر مسلم لیگ شارجہ، راجہ ظہیر احمد سمالونی، سہیل عامر گھمن، ملک دوست محمد اعوان نے نئی باڈی کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ نومنتخب عہدے داران پاکستان مسلم لیگ کی قیادت کے شانہ بشانہ رہیں گے اور اپنے قائدین کے ہاتھ مضبوط کرنے میں اپنا اہم کردار ادا کریں گے۔ یوم جشن آزادی پاکستان کے حوالے سے مقررین نے کہا کہ قائداعظم محمد علی جناح ؒ نے پاکستان بنایا،جبکہ عوامی لیڈر میاں محمد نوازشریف نے ایٹمی دھماکے کرکے ملک بچایا۔ مقررین کا کہنا تھاکہ پاکستان میں کچھ خفیہ طاقتوں نے پاکستان کو یرغمال بنا رکھا ہے۔ ہم جمہوریت کا علم بلند کرکے پاکستان کو ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کریں گے۔ پاکستان نے 70 سالوں میں اتنی ترقی نہیں کی جتنی نوازشریف کے دور میں ہوئی۔ پاکستان کو اس وقت نوازشریف کی ضرورت ہے۔ جو پاکستان کے مؤقف کو عالمی سطح پر درست طریقے سے پیش کرے اور کشمیر کا پرامن تصفیہ کراسکے۔ ہم کشمیریوں کے ساتھ ہیں۔ پاکستان کے لیے ہماری قربانیوں کا سفر آزادی تک جاری رہے گا۔ جمیل اسحاق، عدنان گل، سرفراز مغل اور شکیل انجم مخدوم شوکت قریشی نے بھی قائداعظم محمد علی جناح ؒاور علامہ اقبال ؒکی پاکستان حاصل کرنے کے لیے دی گئی قربانیوں کو سراہا۔اس موقعے پر یوم جشن آزادی کے حوالےسے خصوصی کیک بھی کاٹا گیا۔ ملک شہزاد نے بھی خصوصی طور پر شرکت کی۔
خطہ ہزارہ سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد یو اے ای میں مقیم ہیں جو اپنے آپ کو ہزارے وال کہلانا پسند کرتے ہیں۔ ان کا اجلاس باقاعدگی سے ہوتا ہے جس کے بانی و صدر راجہ ابوبکر آفندی متحرک رہتے ہیں۔ انہوں نے ہزارے وال اوورسیز پاکستانیز فورم دبئی کے زیراہتمام جشن آزادی کے سلسلے میں تقریب کا اہتمام کیا۔ راجہ ابوبکر آفندی نے کہا ہر ایک ہزارے وال بیرون ملک اپنے آپ کو پاکستان کا سفیر سمجھے اور اپنے وطن کا مثبت چہرہ پیش کرے۔ ہزارے وال اوورسیز پاکستانیز فورم کے مسائل کو اولین اہمیت دے کر حل کرنے کی ضرورت پر مشاورت کی گئی۔ ہزارے وال ملکی معیشت میں ممتاز مقام رکھتے ہیں اور پاکستان زرمبالہ بھیجنے میں اپنا کردار ادا کررہے ہیں۔ اجلاس میں حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا گیا کہ ایبٹ آباد میں پروٹیکٹر آفس قائم کیا جائے۔ہزارہ ڈویژن سے پروٹیکٹر کروانے لوگ پشاور جاتے ہیں۔ وقت کے ساتھ ساتھ زیادہ رقم بھی خرچ ہوتی ہے۔ اجلاس میں جشن آزادی پاکستان کی تقریبات کے حوالے سے جائزہ لیا گیا۔ راجہ ابوبکر آفندی نے کہا کہ ہزارے وال کو ذات برادریوں سے نکل کر صرف ایک قوم کی حیثیت سے دنیا میں اپنی شناخت بنانے کی ضرورت ہے۔اس موقعے پر آپس میں اتحاد و اتفاق پر روشنی ڈالی گئی ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے خصوصی دعا بھی کی گئی۔