ڈگری سب ڈویژن میں ہفتہ رفتہ میں جرائم کے ایسے کئی واقعات رونما ہوئےجن کے باعث یہاں کی پرامن فضاء بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ڈگری پولیس نے سیشن کورٹ کے حکم پر مبینہ نجی جیل پر کاروائی کرتے ہوئے تین معصوم بچوں سمیت ہاری خاندان کے آٹھ افراد کو بازیاب کرالیا۔ تفصیلات کے مطابق ـ ڈگری کے نواحی گاؤں چوہدری عالم جٹ دیھ 174 کی رہائشی ہاری خاتون شریمتی سمجھو زال بھمرو بھیل نے سیشن کورٹ میرپورخاص میںدرخواست جمع کروائی جس میں موقف اختیار کیا کہاس کے علاقے کے زمین دار کی مبینہ نجی جیل میں میرے خاندان کے8 افراد 60 سالہ بھمرو۔ 20 سالہ میران، 17 سالہ گرداری، 15 سالہ کویتا، 10 سالہ شانتی، 7 سالہ بھاگی اور تین سالہ معصوم کملی کو حبس بجا میں رکھا ہوا ہے۔ ـ ڈگری پولیس نے مذکورہ زمیندار کی مبینہ نجی جیل پر فوری چھاپہ مارکاروائی کرتے ہوئے مبینہ نجی جیل سے ہاری خاندان خاندان بازیاب کرالیا،جبکہ کے جی ایم پولیس نے بھی سیشن کورٹ کے حکم پر چھاپہ مار کر 10 ھاری بازیاب کرالئے ہیں۔ نمائندہ جنگ کو موصول ہونے والی تفصیلات کےمطابق پولیس نےدرخوست گذار راموں بھیل کی فریاد پر ،سیشن کورٹ میر پور خاص کے حکم پر کراچی ہوٹل کےقریب زمیندار کی نجی جیل پر چھاپہ مار کر بھیل برادری کے چاندو ،شریمتی جیتو، مارو، آسو، اشوک،جیئو،ریشماں،اجنا،سانونسمیت 10 افراد کو بازیاب کرا لیا ۔بازیابہونے والے افراد نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مذکورہ زمیندار نے ہمیں حبس بے جا میں رکھا ہوا تھا، وہ ہم سے اور ہمارے اہ خانہ سے بے گار کراتا ہے جس کا ہمیں کوئی معاوضہ نہیں دیا جاتا، جس کی وجہ سے ہمارے اعزا نے کورٹ میں فریاد کی۔ مذکورہ زمیندار نےان الزامات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہمذکورہ ہاریوں نے مجھ سے قرض لیا ہوا ہے جس کی ادائیگی اب تک نہیں کی گئی ہے، قرض کی رقم واپس نہ کرنے کے لیے انہوں نے من گھڑت الزام لگائے ہیں۔
رشتے کے تنازعے پر مشتعل ہو کر بہنوئی نے اپنے ساتھیوں کے ساتھ مل کر اپنے سالے کو قتل کر دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ڈگری سب ڈویژن کے تعلقہ کوٹ غلام محمد کے گاوُں رمضان کھوسہ نزد کھانی موری میں کھوسہ برادری کے امید علی کھوسہ نے اپنے ساتھیوں کےہمراہ سسرا ل کے گھر میں داخلہوکرسوئے ہوئے اپنے سالے غلام مصطفی ولد محمد جمن کھوسہ کو تیزدھارآلے کے پے در پے وار کرکے قتل کردیاجب کہ ساس مسمات گوری اورسالی ، طاہرہ کو شدید زخمی کر کرکے فرار ہوگئے۔ مقتول کی نعش اور دونوںزخمیوں کوتعلقہ اسپتال کے جی ایم لایا گیاجہاں سے زخمویں کو حدر آباد کے اسپتال بھیج دیا گیا جب کہ لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثاء کے حوالے کردی گئی ۔پولیس نے ملزمان کے گھروں پر چھاپے مارے لیکن وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ کسی اور مقام پر روپوش ہوگئےجن کی تلاش میں پولیس چھاپے ماررہی ہے۔
ایک دوسرے واقعے میں کورنگی کراچی سے مبینہ طور پر اغواء ہونے والی دو لڑکیاں 13 سالہ ماہ نور اور 18 سالہ فرزانہ کو مقامی پولیس اور کورنگی کراچی پولیس کی مشترکہ کارروائی میں دس میل کے نزدیک گائوں گلیشیر گورچانی سے بازیاب کر الیا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ کچھ روز قبل کراچی کورنگی سے دو لڑکیوں ماہ نور اور فرزانہ مبینہ طور پر اغواء ہوگئی تھیں۔ جن کو کورنگی کراچی اور کے جی ایم پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے تعلقہ کوٹ غلام محمد کے گاؤں گلشیر گورچانی سے بازیاب کراکےدو افراد عرس اور معشوق کو گرفتار کرلیا گیاگرفتاری کے بعد مذکورہ ملزمان نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے کسی کو اغواء نہیں کیابلکہ مذکورہ لڑکیوں کی مرضی کے مطابق ان سے شادی کی ہے ۔مبینہ اغوا کی گئی دونوں لڑکیوں کو عوامی کالونی کورنگی تھانے کی پولیس گرفتار کر کے اپنے لے گئی ہے۔تمام گرفتار شدگان کو کورنگی کیعدالت میں پیش کیا جائے گا۔
ڈگری سب ڈویژن کے تعلقہ کے جی ایم کے نزدیک کاچھیلو فارم گاؤں میں دونوں ٹانگوں سے معذور 18 سال کی نوجوان لڑکی رحمت ماچھی نے اپنے گھر والوں سے ناراض ہو کر گھر میں موجود زہریلی دوائی پی کر خودکشی کر لیجسے نازک حالت میں تعلقہ اسپتال کے جی ایم لایا گیا، جہاںوہ جانبر نہ ہوسکی۔پولیس مذکورہ واقعے کی متوفیہ کے عزیزوں سے تحقیقات کررہی ہے۔ ڈگری سب ڈویژن کی کے جی ایم تحصیل میں خواتین کی خودکشی کے واقعات میں اضافہ ہوگیا ھے۔ تین ماہ کے دوُران 6 سے زائد خواتین نے اپنے ہاتھوں سے موت کو گلے لگالیا۔علاقہ مکینوں کی جانب سے ان میں سے بیشتر واقعات کر مشتبہ قرار دیا جارہا ہے۔
ڈگری میں منشیات کے کاروبار کے خلاف چھاپوں کا سلسہ جاری ہے۔ ایس ایس پی ضلع میرپورخاص ،جاوید احمد بلوچ کے احکامات پر ڈگری پولیس کی دیسی شراب کی بھٹیوں اور شراب فروشوں کے خلاف چھاپہ مار کاروائیوں کا سلسلہ جاری رہا۔ایس ایچ او ڈگری آفتاب رند نے دیہہ 168 میں خفیہ اطلاع پر چھاپہ مار کاروائی کرتے ہوئے شراب فروش ملزم پرویز چانڈیو کو گرفتار کرکے دیسی شراب کی بھٹی سے 1070 لیٹر دیسی شراب برآمد کر لی، ملزم کے خلاف مقدمہ نمبر 84/2019 زیر دفعہ 3/4 حدود آرڈیننس، ڈگری تھانے میں درج کر کے ملزم سے مزید تفتیش شروع کر دی گئی۔جبکہ گاؤں رانو رمضان دیہہ 174 میں کارروائی کرکے، گٹکا فروش ملزم جمیل مغیری کو گرفتارکیا۔ ملزم کے قبضے سے بڑی تعداد میں دیسی ساختہ گٹکے برآمد ہوئے، ملزم کے خلاف مقدمہ نمبر 82/2019 زیر دفعہ 269،270 تعزیرات پاکستان، ڈگری تھانے میں درج کر کےملزم سے مزید تفتیش شروع کر دی گئی ۔
ڈگری کی خونی شاہراہ پر ڈگری، ٹنڈوجان محمد روڈ پر درگاہ محسن شاہ کے سامنے تیز رفتار کار اورموٹر سائیکل میں تصادم کے نتیجہ میں موٹر سائیکل سوار مانو کولھی موقع پر ہی ہلاک ہو گیا،جبکہ دو افراد نور علی اور علی گل کپری شدید زخمی ہو گئے،جنہیں قریبی رورل ہیلتھسینٹر لایا گیا۔دونوں زخمیوں کو تشویشناک حالت کے باعث حیدر آباد اسپتال منتقل کردیا گیا۔