• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان امن عمل تباہ کرنیکی کوشش،کابل خودکش حملےمیں ہلاکتیں63ہوگئیں،شادی تقریب ،حملےکی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی

کابل (جنگ نیوز/ایجنسیاں)داعش نے افغان امن عمل تباہ کرنے کی کوشش کرتے ہوئے کابل میں خودکش حملے سے ایک شادی کی تقریب کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 63افراد ہلاک اور 150سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔داعش نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے جبکہ اس سے قبل طالبان نے دھماکے کی تردید کی تھی کہ یہ دھماکا انہوں نے نہیں کیا۔​افغان صدر اشرف غنی نے شادی کی تقریب میں خودکش حملے کو غیر انسانی قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی اور اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اُن کی تمام ہمدردیاں متاثرہ خاندانوں کے ساتھ ہیں۔ ​اشرف غنی نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں کہا کہ طالبان خود کو الزام تراشی سے بری نہیں کرسکتے۔ انہوں نے دہشت گردوں کو پلیٹ فارم فراہم کیا ہے۔ افغان صدر نے آج یوم سوگ منانے سمیت سیاسی تقریبات کی منسوخی کا بھی اعلان کیا۔برطانوی میڈیا کے مطابق ہفتے کی شب کابل میں ہزارہ کمیونٹی کی شادی کی تقریب کے دوران خودکش حملہ اُس وقت ہوا جب لوگوں کی بڑی تعداد شادی ہال میں موجود تھی۔افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نصرت رحیمی کے مطابق خودکش حملے میں 63افراد ہلاک اور 182زخمی ہوئے ہیں جن میں بچوں اور خواتین کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ حملہ آور جب شادی ہال میں مردوں کے پورشن میں پہنچا تو اسے آگے جانے سے روکا گیا جس پر اُس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔دھماکے کے بعد شادی ہال میں افراتفری مچ گئی اور لوگ ادھر ادھر بھاگنا شروع ہوگئے۔مہمانوں کی خدمت کے لیے شادی ہال میں موجود ویٹر کے مطابق دھماکے کے بعد ہال میں خوف و ہراس پھیل گیا جب کہ ہلاک ہونے والوں میں ویٹروں کی بھی بڑی تعداد شامل ہے۔افغان امن مصالحت کیلئے امریکہ کے خصوصی نمائندے زلمے خلیل زاد نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ وہ داعش اور کابل کے ایک شادی ہال میں ہونے والے حملے کی مذمت کرتے ہیں جس میں بہت سے بے گناہ شہری اس وقت مارے گئے جب افغان خاندان ایک خوشی کے موقع پر اکٹھے ہوئے تھے۔دوسری جانب افغان طالبان نے خودکش حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے جب کہ افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ امریکی فوجیوں کے انخلا سے متعلق طالبان سے ہونے والے معاہدے کی امید کے باوجود تشدد میں کمی کے کوئی آثار دکھائی نہیں دے رہے۔

تازہ ترین