• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آرٹیکل 370کا خاتمہ، سابق بھارتی جرنیلوں کا سپریم کورٹ سے رجوع

کراچی (نیوز ڈیسک)بھارتی عوام بھی کشمیری کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے متنازع فیصلے کے خلاف آوازیں اٹھانے لگے ، سابق فوجی جرنیلوں اور بیوروکریٹس نے ریاست کی خصوصی حیثیت ختم کئے جانے کے خلاف عدالت سے رجوع کرلیا ۔ بھارتی فضائیہ کے سابق ائیر وائس مارشل کپل کاک اور سابق میجر جنرل اشوک مہتا سمیت چھ پٹیشنرز نے کہاکہ جموںوکشمیر کے عوام کو اعتماد میں لئے بغیر اس طرح کی قانون سازی آئین کی خلاف ورزی ہے۔ مودی حکومت نے کانگرس کے دو کشمیری رہنمائوں کو بھی گرفتار کر لیاہے لکھنو سے کشمیر پر مظاہرے کے لئے جانے سے پہلے سماجی کارکن کو گھر میں نظر بند کر دیا گیاہے۔اپنی درخواست میں سابق بھارتی فوجیوں اور بیوروکریٹس نے مودی کے اقدام کو غیر قانونی قرار دیا اور آرٹیکل 370کی منسوخی کو کالعدم قرار دئیے جانے کی درخواست کی ہے۔ درخواست گزاروں میں جموںوکشمیر کے بارے میں بھارت کی سابق مذاکرات کار، رادھا کمار،سابق آئی اے ایس آفیسر ہندل حیدر طیب جی، سابق داخلہ سیکرٹری گوپال پلے اور بھارتی حکومت کے سابق سیکرٹری امیتابھ پانڈے بھی شامل ہیں۔ادھرمقبوضہ جموں وکشمیر میں سیاسی رہنماں کی گرفتاری کا سلسلہ جاری ہے، کانگریس پارٹی کے ترجمان رویندر شرما کو پریس کانفرنس کے دوران حراست میں لے لیا گیا۔جموں و کشمیر کانگریس کمیٹی کے صدر غلام میر کو بھی قابض افواج نے دفتر جاتے ہوئے حراست میں لیاگیا۔لکھنو میں سماجی کارکن سندیپ پانڈے کو اس وقت گھر میں نظر بند کر دیا گیا جب وہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف مظاہرے میں شرکت کے لئے جا رہے تھے،انہیں کشمیر کاز پر اٹھانے کے جرم میں ایک ہفتے کے دوران دوسری بار نظر بند کیا گیا۔ایک عوامی سروے میں عوام کی اکثریت نے مودی حکومت کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے، بھارتی عوام کا کہنا تھا کشمیریوں کی آواز کو خاموش نہیں کرنا چاہئے۔

تازہ ترین