سابق وفاقی وزیر اور نون لیگی رہنما سینٹر مشاہد اللّٰہ خان نے کہا ہے کہ کینسر جیسے خطرناک مرض کے بعد دل کے عارضے اور اب ہرنیہ جیسی مہلک بیماری سے صحت یاب ہونے پر اللّٰہ تعالیٰ کے بعد پاکستان اور بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔
سینٹر مشاہد اللّٰہ خان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اللّٰہ تعالیٰ کے کرم اور دنیا بھر میں مقیم محبت کرنے والے پاکستانیوں کی دعاؤں سے اب میں روبہ صحت ہوں لیکن جن محبت کرنے والے پاکستانیوں نے دن رات میری شفایابی کے لیے دعا کی اور خیریت دریافت کرنے کے لیے فون کرتے رہے میں ان کا دل سے احسان مند ہوں تاہم اب بھی مزید دعاؤں کی درخواست ہے کیونکہ ڈاکٹروں نے مزید آرام اور مزید علاج کا کہا ہے۔
’جنگ‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد اللّٰہ خان نے کہا کہ اُن کی بیماری کا سن کر مریم نواز ملاقات کے لیے آنا چاہتی تھیں تاہم ان کو گرفتار کر لیا گیا جبکہ فواد چوہدری نے بھی بیماری کا سن کر اچھا ٹوئٹ کیا، ان کا بھی شکر گزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ میری کسی سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں ہے، فواد چوہدری سے بھی صرف سیاسی اختلاف ہے، ذاتی نہیں، اگر وہ خدا نہ خواستہ بیمار ہوتے تو میں بھی ان کی تیمار داری کے لیے ضرور جاتا۔
مشاہد اللّٰہ نے بتایا کہ خورشید شاہ سے بھی فون پر بات ہوئی، انہوں نے صحت دریافت کی ہے جبکہ بہت سے رہنماؤں کو بیماری کی وجہ سے فون پر جواب نہیں دے سکا، تاہم جتنی تیزی سے صحت میں بہتری آئی ہے اس پر ڈاکٹر بھی حیران ہیں لیکن میں سمجھتا ہوں کہ یہ صرف اللّٰہ تعالیٰ کے فضل و کرم، اہل خانہ اور دنیا بھر میں پاکستانی بھائیوں کی دعاؤں کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے اپنے خیر خواہوں سے درخواست کی کہ وہ دعا کریں کہ میں جلد صحت یاب ہو جاؤں اور اپنے قائد میاں نواز شریف اور اپنی پارٹی نون لیگ کے لیے پھر سے خدمات انجام دے سکیں ۔
مشاہد اللّٰہ خان نے نون لیگ کی رہنما مریم نواز کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا جو بیماری اورعلاج کے دوران ان سے مکمل رابطے میں رہیں اور نون لیگ سمیت تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں کا بھی شکریہ ادا کیا جو خیریت دریافت کرتے رہے۔
مشاہد اللّٰہ خان نے نون لیگ جاپان کے صدر ملک نور اعوان، سینئر نائب صدر ملک یونس اور نون لیگ سعودی عرب کے مرکزی رہنما ملک منظور حسین اعوان کا بھی خصوصی شکریہ ادا کیا جو نہ صرف ان کے لیے دعائیں کرتے رہے بلکہ گاہے بگاہے ان کی خیریت دریافت کرنے کے لیے رابطے میں بھی رہے۔