مظلوم کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف کشمیر کونسل ای یو بدھ 21 اگست کو بیلجیئم کے دارالحکومت برسلز میں دھرنا دے گی۔
یورپی ہیڈکوارٹر میں پلس شومین پر یورپی وزارت خارجہ کے سامنے یہ احتجاجی دھرنا دن ڈھائی بجے شروع ہوگا۔ کشمیرکونسل ای یو نے یورپ میں مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرنے اور بھارتی مظالم کو دنیا کے سامنے لانے کے لیے گذشتہ دنوں اپنی مہم تیز کردی ہے۔
جب سے بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرکے اس متنازعہ خطے کو بھارت کی مرکزی حکومت کے براہ راست کنٹرول میں دیا ہے، وہاں مظالم کی انتہا کردی۔ ان مظالم کو کشمیر کونسل ای یو نے احتجاجی کیمپوں، مظاہروں اور دھرنوں کے ذریعے دنیا کے سامنے لانے کی کوشش کی ہے۔
اس کے علاوہ یورپی حکام، عالمی اداروں اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو خطوط بھیجنے اور ای میل کے ذریعے اقوام عالم کو اس صورتحال سے آگاہ کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
23 اگست کو کشمیر کونسل ای یو مسئلہ کشمیر کے حوالے سے فرانس کے دارالحکومت پیرس میں ہونے والے مظاہرے میں شرکت کررہی ہے اور اس کے علاوہ 24 اگست کو جرمنی میں ایک ریلی میں بھی بھرپور حصہ لے گی۔
چیئرمین کشمیر کونسل ای یو، علی رضا سید کا کہنا ہے کہ بھارت بڑے پیمانے پر کشمیریوں پر مظالم میں ملوث ہے اور اس نے گذشتہ دو ہفتوں سے ان بھیانک مظالم کی انتہا کردی ہے۔
بھارت کی انتہاپسند تنظیموں کے غنڈے مقبوضہ کشمیر میں داخل ہوچکے ہیں اور انہوں نے کشمیری عوام پر مظالم ڈھا نے شروع کردیے ہیں۔ کشمیریوں کی زندگی اجیرن کردی ہے اور ہم اس صورتحال پر سراپا احتجاج ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال دنیا کی تمام امن پسند اقوام کے لیے لمحہ فکریہ ہے۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ اپنے مشنز مقبوضہ وادی روانہ کرے، دنیا کی بڑی طاقتیں فوری طور پر آگے آئیں اور کشمیریوں پر بھارتی مظالم کو روکیں، مقبوضہ خطے سے بھارتی فوج کو نکالا جائے اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوایا جائے۔