کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام”آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ“میں میزبان محمد جنید نے تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے مثبت رویے کے جواب میں بھارت سے بھی مثبت تعاون سامنے آرہا ہے، بھارت نے نہ صرف پٹھان کوٹ حملے کی تحقیقاتی ٹیم کو ویزے جاری کردیئے ہیں بلکہ اہم شواہد بھی فراہم کیے ہیں جس سے تحقیقات میں اہم پیشرفت ہونے کا امکان ہے، پاکستانی تحقیقاتی ٹیم اتوار کو بھارت جائے گی ،تحقیقاتی ٹیم نے پچاس سوالات تیار کیے ہیں جو بھارتی حکام سے شیئر کیے جائیں گے، بھارت نے پاکستان میں درج پٹھان کوٹ حملے کی ایف آئی آر کی روشنی میں کچھ اہم دستاویزات پاکستان کو دی ہیں۔محمد جنید نے تجزیے میں مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کی سابق صدر پرویز مشرف اور اسٹیبلشمنٹ سے متعلق پالیسی انتہائی کنفیوژن کا شکار نظر آتی ہے، کبھی اینٹ سے اینٹ بجانے کی بات ہوتی ہے ،کبھی فوج کے ساتھ شانہ بشانہ چلنے کا بیان سامنے آتا ہے تو کبھی مقدس گائے کا ذکر ہوتا ہے،پیپلز پارٹی تو پرویز مشرف کے بیرون ملک جانے سے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناہی رہی تھی سابق صدر آصف زرداری نے بھی اس حوالے سے بیان داغ دیا ہے۔ محمد جنید کا کہنا تھا کہ آصف زرداری جہاں ماضی میں جنرل پرویز مشرف کو ملک سے بھگانے پر فخر کرتے رہے وہیں پیپلز پارٹی کے سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی اس بات کا اظہار کرتے رہے کہ پرویز مشرف کے معاملہ پر ان کے اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات ہوئے جس کے بعد معاملات طے ہوئے، پیپلز پارٹی نے پرویز مشرف کے معاملہ پر وزیر داخلہ چوہدری نثار کو نشانہ پر رکھ لیا ہے۔برسلز حملوں کے حوالے سے تجزیے میں محمد جنید نے کہا کہ یورپ کے اہم ترین شہر برسلز میں پیرس کی طرز پر دہشتگرد حملوں نے پورے یورپ میں خطرے کی گھنٹی بجادی ہے۔ ایم کیو ایم کے حوالے سے تجزیے میں محمد جنید نے کہا کہ متحدہ قومی موومنٹ باؤنس بیک کرتی ہے مگر پھر باؤنسر کھاجاتی ہے، ایم کیو ایم نے صفائی مہم گیارہ دن بعد معطل کردی ہے، ایم کیو ایم کہتی ہے کہ انہیں صفائی مہم سے روکا جارہا ہے، رابطہ کمیٹی کے مطابق ایم کیوا یم کے نمائندوں اور کارکنان کی گرفتاریوں کیلئے جگہ جگہ چھاپے مارے جارہے ہیں اور ایسے ماحول میں صفائی مہم جاری رکھنا ممکن نہیں ہے۔پروگرام میں اعزاز سید ،سکندر بخت ،محمد یوسف ،شعیب اختر اور رمیزراجہ نے بھی اظہار خیال کیا۔جیو کے نمائندہ خصوصی اعزاز سید نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پٹھان کوٹ حملہ سے متعلق مقامی عدالت سے تصدیق شدہ جو دستاویزات پاکستان کو بھیجی ہیں اس میں بھارت میں در ج مقدمے ،ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ کی نقل اور چار دہشتگردوں کی تصاویرشامل ہیں، پٹھان کوٹ حملے میں دہشتگردوں نے موبائل فون پر جو گفتگو کی تھی اس کی ریکارڈنگ کے کچھ حصے بھی پاکستان کو دیئے گئے ہیں جو اس سارے معاملہ کی منفرد جہت ہے۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر سکندر بخت نے کہا کہ پاکستان کرکٹ ٹیم نے نیوزی لینڈ کیخلاف مایوس کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے نیوزی لینڈ کیخلاف بیٹنگ کا اچھا آغاز کیا تھا، شرجیل نے کافی اچھی شروعات دیں مگر دیگر بیٹسمین ردھم نہیں بناسکے، احمد شہزاد اور عمر اکمل نے انتہائی غلط بیٹنگ کی جس کی وجہ سے پاکستان میچ ہارا ہے، پاکستان کا بیٹنگ آرڈر بھی درست ترتیب نہیں دیا گیا تھا، اِن فارم بیٹسمین سرفراز احمد کو اوپر بھیجنا چاہئے تھا، عمر اکمل اپنا بیٹنگ آرڈر اوپر لگانے کیلئے سفارشیں لگاتے ہیں لیکن جب وقت آتا ہے تو کچھ نہیں کرتے ہیں، نیوزی لینڈ پچھلے کچھ عرصہ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے، نیوزی لینڈ نے پاکستان کیخلاف بہترین حکمت عملی سے کام لیا،پاکستان کی باؤلنگ بھی اچھی نہیں رہی ، محمد سمیع کی اچھی باؤلنگ کی وجہ سے نیوزی لینڈ 200رنز کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔سکندر بخت کا کہناتھا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں شکست کا سارا الزام کپتان کو جائے گا، شاہد آفریدی کو یہی نہیں پتا کہ کون سا کھلاڑی کس نمبر پر جائے گا، جو لڑکا سب سے زیادہ رنز کرتا ہے اسے وہ پیچھے کے نمبروں پر بھیجتا ہے،محمد حفیظ جان بوجھ کر نہیں کھیلے وہ غصے میں ٹیم سے ڈراپ ہوئے ہیں، اب تو ٹیم کی کارکردگی کے ساتھ اب بیٹنگ آرڈر، پچ صحیح دیکھنے اورٹیم سلیکشن کی طرف سے بھی تشویش رہتی ہے، پی سی بی دراصل پاکستان کنفیوژ بورڈ ہے، ٹورنامنٹ کے دوران کوئی بورڈ اپنے کپتان پر تنقید نہیں کرتا ہے، پی سی بی واحد کرکٹ بورڈ ہے جو لڑکوں کو آپس میں لڑانا چاہتا ہے، چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کو بیان بازی کا بہت شوق ہے، حکومت سب سے پہلے کرکٹ بورڈ کو فارغ کرے اس کے بعد خودبخود ٹیم مینجمنٹ اور دوسرے لوگ جائیں گے،پاکستان ٹیم کے کوچنگ اسٹاف کو بھی تبدیل کرنا ہوگا۔ سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف نے کہا کہ شرجیل کی بہترین بیٹنگ کے بعد پاکستان کو نیوزی لینڈ کیخلاف میچ ہارنا نہیں چاہئے تھا، پاکستانی بیٹسمینوں کی کمزوری ہے کہ خالی گیندیں بہت زیادہ چھوڑتے ہیں، احمد شہزاد بہت غلط شارٹ کھیل کر آؤٹ ہوئے، بیٹنگ آرڈر صحیح نہیں بھیجا گیا، خالد لطیف کو نمبر چھ پر بیٹنگ کیلئے بھیجنا چاہئے تھا، سرفراز احمد اور شعیب ملک کو پہلے بھیجنا چاہئے تھا، احمد شہزاد اور عمر اکمل کی سست بیٹنگ کی وجہ سے میچ ہاتھ سے نکلا۔انہوں نے کہا کہ شکست کا سارا ملبہ کپتان پر نہیں ڈالا جارہا، کھلاڑیوں کی کارکردگی پر بھی بات ہورہی ہے، پاکستان کا ایونٹ میں ابھی بھی چانس باقی ہے، محمدحفیظ کی انجری اس نوعیت کی نہیں تھی کہ وہ کھیل نہیں سکتے،محمد حفیظ نے نہ کھیل کر غلطی کی ہے۔ سابق فاسٹ باؤلر شعیب اختر نے کہا کہ پاکستان چھ اوورز میں 66رنز کر کے بھی ہار گیا جو بہت افسوسناک ہے ، ایک اچھا آغاز ملنے کے بعد پاکستانی بیٹسمینوں کی ناکامی مایوس کن ہے۔