• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پرویز مشرف نے اپنی ساکھ کو سگار کے دھوئیں میں اڑادیا ہے،رانا تنویر

کراچی(ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر برائے دفاعی پیداوار رانا تنویر نے کہا ہے کہ پرویز مشرف نے صحت کی خرابی کا ڈرامہ رچا کر اپنا کردار ظاہر کیا ہے، پرویز مشرف نے اپنی ساکھ کو سگار کے دھوئیں میں اڑادیا ہے،پیپلز پارٹی سندھ آپریشن پر خوامخواہ وزیر داخلہ کو گھسیٹ لیتی ہے۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ میں میزبان حامد میر سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرا م میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی اور پیپلز پارٹی کی رہنما سینیٹر روبینہ خالدبھی شریک تھیں۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت دینا ڈیل، مُک مُکا اور ایک نیا این آر او ہے، وزیراعظم نواز شریف کی آدھی سے زیادہ کابینہ پرویز مشرف کے وزراء پر مشتمل ہے، چوہدری نثار سے لاکھ اختلاف کیا جائے مگر ان کی دیانت پر کوئی انگلی نہیں اٹھاسکتا ۔روبینہ خالد نے کہا کہ پرویز مشرف کا معاملہ ایوان میں لانا چاہئے تھا، اگرپارلیمنٹ میں بحث ہوتی تو پرویز مشرف کا باہر جانا آسان نہیں تھا، چوہدری نثار الزام لگائیں گے تو جواب بھی انہیں ہی دیا جائے گا۔ رانا تنویر نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف کیس میں سپریم کورٹ کی طرف سے حکومت کی اپیل مسترد ہونے سے یہ تاثر لیا گیا کہ سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ بحال ہوگیا ہے، پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت دینے پر اپوزیشن کے احتجاج کا چوہدری نثار نے تفصیلی جواب دیدیا ہے، پرویز مشرف کا ٹرائل ن لیگ کی حکومت نے ہی شروع کیا تھا، ہم پہلی دفعہ کسی ڈکٹیٹر کو کٹہرے میں لائے ہیں،پرویز مشرف نے صحت کی خرابی کا ڈرامہ رچا کر اپنا کردار ظاہر کیا ہے، پرویز مشرف نے اپنی ساکھ کو سگار کے دھوئیں میں اڑادیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو وزیر داخلہ کی حکمت عملی پر اعتراض ہے، پیپلز پارٹی سندھ آپریشن پر خوامخواہ وزیر داخلہ کو گھسیٹ لیتی ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت پی آئی اے کی نجکاری پر اپوزیشن کو مطمئن کرنے میں ناکام رہی ہے، جنگل کے شیر اور چڑیا گھر کے پنجرے میں بند شیر میں بہت فرق ہوتا ہے، چڑیا گھر کا یہ شیر اپنے دائرے سے آگے نہیں نکل سکتا ہے، خارجہ پالیسی اور سیکیورٹی معاملات پر حکومت سے پوچھا نہیں جاتا ہے، ن لیگ کو اس وقت اپنے سائے سے بھی خوف آرہا ہے، جمہوریت کو کوئی ڈی ریل نہیں کرنا چاہتا ہے، کوئی سیاسی جماعت غیرآئینی اقدام کا ساتھ نہیں دے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کے پاس جمہوریت اور قوم کی خاطر پرویز مشرف کو معاف کرنے کا آپشن تھا لیکن انہوں نے پرویز مشرف کو کٹہرے میں لانے کا فیصلہ کیا، حکومت نے پرویز مشرف کا ٹرائل نہ کرنے کے برابر کیا۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت پرویز مشرف کے معاملہ پر سپریم کورٹ کے فیصلے کی درست تشریح نہیں کررہی ہے، یہ قوم کے ساتھ ڈرامہ اور دھوکا ہے، عدالت نے حکومت کو واضح طور پر کہا کہ ہماری آڑ میں اپنے سیاسی فیصلے نہ کیجئے، پرویز مشرف کو باہر جانے کی اجازت دینا ڈیل، مُک مُکا اور ایک نیا این آر او ہے، حکومت اپنی فیس سیونگ کیلئے عدالت کو استعمال کررہی ہے ، مشرف نے باہر جانے سے پہلے تحریری یقین دہانی نہیں دی، پرویز مشرف کو طبّی بنیادوں پر باہر جانے کی اجازت دی گئی لیکن وہ وہاں ہشاش بشاش پارٹی میٹنگز کررہے ہیں۔ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا وزیراعظم نواز شریف کی آدھی سے زیادہ کابینہ پرویز مشرف کے وزراء پر مشتمل ہے، کنٹینر ہٹنے کے بعد قانون شکنی اور پارلیمنٹ کی خودمختاری جیسے الفاظ کی تشریح بدل گئی ہے۔
تازہ ترین