• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

قیادت چھوڑنے کا فیصلہ حالات کے مطابق درست تھا، اظہر علی

سابق کپتان اور ٹیسٹ بیٹسمین اظہر علی کا کہنا ہے کہ حالات کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کپتانی چھوڑی تھی۔

قذافی اسٹیڈیم میں پری سیزن کنڈیشنگ کیمپ میں میڈیا سے گفتگو کے دوران اظہر علی کا کہنا ہے کہ قیادت کی تبدیلی اور مجھے کپتان بنانے کے حوالے سے جو افواہیں ہیں ان پر تبصرہ نہیں کروں گا۔

اظہر علی نے کہا کہ ون ڈے کرکٹ میں اپنا مستقبل نظر نہیں آرہا تھا اس لئے استعفٰی دے دیا، ون ڈے کرکٹ میں واپسی کے بارے میں نہیں سوچا ہے، ریٹائرمنٹ کے فیصلے پر قائم ہوں۔

اظہر علی نے مزید کہا کہ جب ٹیسٹ کی قیادت چھوڑی اس وقت حالات کے مطابق بہترین فیصلہ لیا تھا، ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کے حوالے سے ابھی تک کوئی بات نہیں ہوئی۔

پاکستان کرکٹ پر کوئی پریشانی نہیں، 2 بڑے اور سینئر کھلاڑیوں کے جانے سے ٹیم کو فرق ضرور پڑا ہے ان کے جانے سے خلاء پیدا ہوا ہے،کوشش کررہے ہیں یونس خان اور مصباح الحق کا خلا پر کر سکیں۔

اظہر علی نے کہا کہ قومی ٹیم کا مستقبل روشن ہے اور پاکستان کے پاس میچ کا فنش کرنے والے پلئرز موجود ہیں صرف تجربہ کی ضرورت ہے، ڈومیسٹک کرکٹ سے کھیل کا معیار بڑھے گا اور نیا فارمیٹ بہتر نتائج لائے گا۔

اظہرعلی نے کہا کہ پری سیزن کیمپ تمام کھلاڑیوں کے لئے اپنی صلاحیتوں کو نکھارنے کے لئے بہترین موقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ انگلینڈ سے آیا ہوں اور یہاں کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہونے کی کوشش کررہا ہوں ، ہوم کنڈیشنز سے باہر جاکر جیتنے کی ضرورت ہے۔

انگلش آل راؤنڈر بین اسٹوکس کی لیڈز ٹیسٹ کی اننگز سے متعلق انہوں نے کہا کہ ایسی اننگز کم کم دیکھنے کو ملتی ہیں، وہ منجھا ہوا آل راؤنڈر ہے، اس جیسا آل راونڈر تلاش کرنا مشکل ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بین اسٹوکس جیسا آل راؤنڈر جلد پاکستان ٹیم میں بھی دیکھیں گے۔

اظہر علی نے ورلڈ کپ سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی کارکردگی بری نہیں تھی، بدقسمتی سے اگلے راؤنڈ میں نہیں جاسکے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری ون ڈے ٹیم بھی اچھی ہے اور پریشان کن بات نہیں ہے۔

تازہ ترین