وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے بھارت کے سامنے مذاکرات کی تین شرائط رکھ دیں اور کہا کہ تنازع کشمیر کے تین فریق بھارت، پاکستان اور کشمیری ہیں۔
برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر سے کرفیو اٹھائے، انسانی حقوق بحال کرے اور کشمیری رہنماؤں کو رہا کرے، ان اقدامات کے بعد ہی مذاکرات ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر دو ملکوں کا نہیں بلکہ بین الاقوامی سطح پر مانا گیا تنازع ہے، تنازع کشمیر کے تین فریق ہیں، کشمیریوں کے جذبات کو روندھ کر مذاکرات کی میز پر نہیں بیٹھا جاسکتا۔
شاہ محمود نے مزید کہا کہ انہیں کشمیریوں کے جذبات دیکھنا پڑیں گے، بھارت کشمیری قیادت سے ملاقات اور مشاورت کرنے کی اجازت دے، اگر جنگ مسلط کی گئی تو 26 فروری کی طرح افواج پاکستان اور قوم تیار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے بھارت سے مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا، بھارت کی جانب سے مذاکرات کا ماحول دکھائی نہیں دے رہا۔