راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز اسپتال کی ایمرجنسی میں فائرنگ کرکے باپ اور بیٹے کو قتل کرنے والے پولیس اہلکار تحسین طارق کے خلاف دہرے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔
سی پی او راولپنڈی نے ملزم کو 24 گھنٹے میں گرفتار کرنے کا حکم دے دیا ہے۔
ملزم نے گزشتہ رات ڈی ایچ کیو اسپتال کی ایمرجنسی میں سرکاری پستول سے فائر کر کے لہراسب خان اور اس کے بیٹے کو قتل کر دیا تھا۔
واقعے کی سی سی ٹی وی ویڈیو میں ملزم کو پستول ہاتھ میں تھامے اسپتال کی ایمرجنسی میں داخل ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔
اسپتال میں سیکیورٹی پر تعینات 2 پولیس کانسٹیبلز کو بھی معطل کر کے واقعے کی تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
پولیس کے مطابق وردی میں ملبوس پولیس اہلکار تحسین طارق ڈسٹرکٹ اسپتال کی ایمرجنسی میں داخل ہوکر زیرِ علاج مریض اور اس کے اٹینڈنٹ پر فائر کھول دیا۔
ملزم کی فائرنگ سے 50 سالہ مریض لہراسب موقع پر جاں بحق ہوگیا جبکہ اس کا 24 سالہ بیٹا نوید بھی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے کچھ دیر بعد ہی جان کی بازی ہار گیا۔
واقعے کے بعد ڈاکٹرز نے اسپتال کی ایمرجنسی کو تالے لگا دیے تھے۔
ایس پی راول سمیت اعلیٰ حکام موقع پر پہنچے تھے جبکہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ملزم اور مقتولین کا تعلق کلرسیداں سے ہے اور واقعہ خاندانی دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے۔