• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

 مقبوضہ کشمیر میں خواتین بھارتی فوج کے ہاتھوں عصمت دری کے خوف میں مبتلا ہیں۔

جرمن میڈیا کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خواتین کو بھارتی فوج کے ہاتھوں عصمت دری کا خدشہ ہے، خاص کر دیہی علاقوں میں یہ خطرات زیادہ ہیں.

کشمیری ریسرچر عرشی قریشی کا کہنا ہے کہ بھارتی فوجی زبر دستی گھر میں گھس جاتے ہیں، کشمیری خواتین اپنے بچاؤ کے لیے لوہے کی راڈز اور ڈنڈوں کا بندوبست کرکے رکھتی ہیں۔

واضح رہے مقبوضہ کشمیر میں پابندیوں اور بندشوں کے ساتھ انسانی المیے کی بدترین صورتحال کوآج 30 روز ہو گئے۔

اس دوران کشمیریوں کا بیرونی دنیا سے رابطہ منقطع رہا، کشمیریوں کو خوراک اور ادویات کی شدید قلت کا بھی سامنا ہے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وزیرِ اعظم عمران خان اپنے ایک ٹوئٹ کے ذریعے عالمی دنیا کو بتا چکے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں بربریت اور ظلم و تششد کے لیے بھارتی آر ایس ایس  غنڈے بھیجے جا رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ نریندر مودی کے مقبوضہ کشمیر میں اقدامات گجرات میں مسلمانوں کی نسل کشی کی مثال ہے۔ 

اقوام عالم کو متنبہہ کرتا ہوں کہ اگر اس کی اجازت دی گئی تو مسلم دنیا سے شدید ردعمل اور سنگین نتائج برآمد ہوں گے، انتہاء پسندی کو ہوا ملے گی اور تشدد کا نیا دور اُبھرے گا۔ 

تازہ ترین