• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

سونا زمانہ قدیم سے ہی قیمتی دھات کی حیثیت کا حامل رہا ہے۔ اس کی یہی خصوصیت اسے سرمایہ کاری کے لیے بہترین سمجھنے کی وجہ ہے۔ اس کے بیش قیمت ہونےکے سبب ہی ہم دیکھتے ہیں کہ عام فرد سے لے کر حکومتیں تک اس کے حصول کی کوشش کرتی ہیں۔

جدید دنیا میں محفوظ سرمایہ کاری کے لیے زرعی و رہائشی زمین، بانڈز اور کئی طرح کی بچت اسکیمیں منافع بخش کاروبار بن گئی ہیں۔ لیکن اس کے باوجود سونا ایک ایسی دولت ہے جو لمبے عرصے کے لیے ذخیرہ کیا جاسکتا ہے اور دنیا کے کسی بھی حصے میں آسانی سے استعمال بھی کیا جاسکتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ قیمتی ہونے کے باوجود دنیا بھر کی سالانہ پیداوار کا 63 فیصد آرائش و زیبائش کے لیے زیورات بنانے میں استعما ل ہوتا ہے۔ پاک وہند میں سونے کو ایک سماجی حیثیت بھی حاصل ہے۔ یہاں شادی سے لے کر اولاد کی پیدائش تک یا خوشی کے کسی بھی اہم موقع پر سونے کی انگوٹھی، نیکلس اور شادی کے موقع پر دلہن کو بڑی مقدار میں سونے کے زیورات پہنانے کا رواج عام ہے۔

یہی وجہ ہے کہ سونے کی قیمت میں اتار چڑھاؤ سے عوام متاثر ہوتے  ہیں۔ گزشتہ صدی کے مقابلے میں رواں صدی میں عالمی سطح پر سونے کی قیمتوں کو گویا پر لگ گئے ہیں۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی کمزور قدر کے سبب پاکستان میں سونے کی موجودہ فی تولہ قیمت 88600 روپے اور 10 گرام کی 75960 روپے ہے۔ اس کے مقابلے میں بھارت میں سونا فی تولہ 40 ہزار کے قریب جبکہ بنگلہ دیش میں 48 ہزار کے لگ بھگ، افغانستان میں 45 ہزار اور سری لنکا میں تقریباً ایک لاکھ پانچ ہزارروپے فی تولہ ہے۔

رواں برس کے آغاز سے ہی عالمی سطح پر سونے کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ گزشتہ سال 18 اگست 2018ء کو پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت 54 ہزار 550 روپے تھی۔ اس طرح فی تولہ نرخ میں ایک سال کے دوران تقریباً 34 ہزار روپے اضافہ ہوچکا ہے۔

قارئین کی دلچسپی کے لیے یہاں گزرے 72 برس میں سونے کی کیا قیمت رہی یعنی عام پاکستانی کو سونا فی تولہ کتنے کا ملتا رہا،  اس کی تفصیل موجود ہے۔

قیام پاکستان کے وقت ایک تولہ سونا 25روپے میں خریدا جاسکتا تھا۔ مسائل مصائب سے نمٹتے فروری1951 میں عوام کو سونا تیزابی 93روپے فی تولہ میں دستیاب تھا۔ پہلے وزیراعظم قائد ملت لیاقت علی خان کی شہادت کے مہینے اکتوبر 1951 میں قیمت87 روپے تھی۔ اپریل 1953 میں جب دوسرے وزیراعظم خواجہ ناظم الدین کا اقتدار ختم ہوا تو سونا تیزابی88روپے فی تولہ تھا۔

اگست 1955 میں جب تیسرے وزیراعظم پاکستان محمد علی بوگرا کی حکومت ختم ہوئی تو فی تولہ سونا تیزابی ایک سو چار روپے میں عوام کےلیے موجود تھا۔ ستمبر 1956 میں جب چوتھے وزیراعظم چوہدری محمد علی مستعفی ہوئے تو اس وقت یہ قیمت ایک سو چھ روپے فی تولہ ہوچکی تھی۔ اکتوبر1957 میں اگلے وزیراعظم حسین شہید سہروردی کی حکومت ختم ہوئی تو قیمت 109 روپے پر پہنچی ہوئی تھی۔

دسمبر1957میں جب وزیراعظم اسماعیل ابراہیم چندریگر مستعفی ہوئے تو قیمت 106روپے تھی۔ اکتوبر 1958 میں جب فیروز خان نون وزارت عظمیٰ سے مستعفی ہوئے تو سونا 113 ہوچکا تھا۔ لیکن جب اکتوبر 1958 میں جنرل ایوب خان نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت سونا 106 تھا۔ ان ہی کے دور حکومت میں جنوری 1962 میں بڑھ کر 132 روپے ہوچکا تھا۔

جب صدر ایوب مارچ 1969 میں اپنے عہدے سے مستعفی ہوئے تو اس وقت سونا 170 روپےفی تولہ تھا۔ دسمبر 1971 میں صدر جنرل یحیٰی خان مستعفی ہوئے تو سونا 159 روپے فی تولہ تھا۔ اکتوبر 1972 ذوالفقار علی بھٹو جب صدر پاکستان تھے تو سونا تیزابی کی فی تولہ قیمت277روپے تھی۔ نومبر 1977 میں جب بھٹو حکومت کو ختم ہوئے چار ماہ گزر چکے تھے اور جنرل ضیاالحق حکمراں تھے تو اس وقت سونا تیزابی665 ہوچکا تھا۔

مارچ 1985 میں محمد خان جونیجو وزیراعظم تھے تو اس وقت دس گرام سونے کی قیمت 1740 ہوچکی تھی۔ مئی 1988 میں جب ان کی حکومت کا اختتام ہوا تو یہ قیمت 2966 روپے تھی۔ نومبر 1988 میں محترمہ بے نظیر بھٹو وزیراعظم بنیں تو دس گرام سونا تیزابی2906 روپے میں فروخت ہورہا تھا۔

نومبر 1990 میں میاں نواز شریف وزیراعظم بنے تو سونے کی قیمت 3025 پر تھی۔ اکتوبر1993 میں جب بے نظیر دوبارہ وزیراعظم بنیں تو قیمت 3887روپے تھی۔ فروری 1997 میں میاں نواز شریف دوسری مدت کے لیے وزیراعظم بنے تو اس وقت دس گرام سونے کی قیمت4775 روپے تھی۔ اکتوبر1999 میں جنرل مشرف نے اقتدار سنبھالا تو اس ماہ دس گرام سونا 5452 روپے میں فروخت ہورہا تھا۔

اور جب اگست 2008 میں وہ مستعفی ہوئے تو قیمت 19117 پر تھی۔ جون 2012 میں یوسف رضا گیلانی کی وزارت عظمٰی کا خاتمہ ہوا تو اس وقت دس گرام سونا 49457روپے میں فروخت ہورہا تھا۔ جب کہ تولہ کی قیمت 57700روپے تھی۔ مارچ 2013 میں راجہ پرویز اشرف وزارت عظمیٰ کی میعاد مکمل کی تو اس وقت دس گرام سونا 51428 اور 60 ہزار فی تولے پر تھی۔

جون 2013 میں میاں نواز شریف تیسری مدت کے لیے وزیراعظم منتخب ہوئے تو دس گرام سونا 46457 اور فی تولہ 53700 روپے تھی۔ اگست 2017 میں شاہد خاقان عباسی نے وزارت عظمیٰ کا عہدہ سنبھالا تو دس گرام سونا 43 ہزار628 اور فی تولہ50ہزار 900روپے تھی اور جب مئی 2018 میں ان کی وزارت عظمیٰ کی میعاد مکمل ہوئی تو فی تولہ سونا 58ہزار اور دس گرام 49725 روپے پر تھا۔ لیکن آج فی تولہ سونے کی قیمت 88600 روپے اور 10 گرام 75960 روپے ہے۔

تازہ ترین
تازہ ترین