ریاست جموں و کشمیر کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر متحدہ عرب امارات میں جموں کشمیر جرنلسٹ فورم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) آزاد کشمیر کے تعاون سے گزشتہ دنوں آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں ریاست جموں کشمیر کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے شرکت کی۔ اس موقع پر تمام قائدین نے مشترکہ طور پر کشمیر میں بھارتی مظالم اور آرٹیکل 370اور A35کے خاتمے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ مقررین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا،وہ بھارت کو اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کروائے اور اپنا بھرپور رول ادا کرے۔ بھارت کشمیر میں تاریخ کا بدترین تشدد کر رہا ہے۔ ایک ماہ سے مقبوضہ کشمیر میں کشمیریوں کو بنیادی انسانی حقوق سے مکمل محروم کیا جاچکا ہے۔ کشمیر سے اس وقت تمام مواصلاتی رابطہ کٹا ہوا ہے۔ ایک ماہ سے مسلسل کرفیو نافذ ہے کھانے پینے کی اشیاء دوائیوں کی قلت ہوچکی ہے۔ مودی طاقت اور اقتدار کے نشہ میں کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی کررہا ہے۔
مقررین نے کشمیریوں کے خلاف بھارتی مظالم پر عالمی برادری کی خاموشی پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا۔ عالمی برادری بالخصوص اسلامی ممالک بھارت کے کشمیر پر غیرقانونی قبضے اور ظلم و ستم کے خلاف دبائو ڈالیں اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا رول ادا کریں۔ آل پارٹیز کانفرنس میں شامل تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین نے مشترکہ طور پر یہ مطالبہ بھی کیا کہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا واحد حل کشمیریوں کی مرضی کے مطابق ہے اور ان کو رائے شماری کا موقع دیا جائے۔ کانفرنس کے اختتامی اعلامیہ صدر جموں و کشمیر جرنلسٹ فورم راجہ اسد خالد نے آل پارٹیز کانفرنس کا مشترکہ اعلامیہ پڑھ کر سنایا۔ مشترکہ اعلامیےمیں اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے کشمیریوں پر ہونے والے بھارتی ظلم و ستم کا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ کانفرنس نے مشترکہ طور پر کشمیر میں بھارتی غیر آئنی ترمیم اور غیرقانونی اقدام کو مسترد کرتے ہوئے کرفیو لاک ڈائون ختم کرنے کے مشترکہ اعلامیہ میں مطالبہ کیا گیا کہ کشمیریوں کا ریفرنڈم ، قراردادوں کی شکل میں موجود ہے۔ کانفرنس کے اعلامیہ میں ریڈکراس اور دوسرے انسانی حقوق کے بین الاقوامی اداروں سے مطالبہ کیا گیا کہ کشمیر میں بھارتی لاک ڈائون کی وجہ سے بنیادی انسانی ضروریات پوری کرنے کے لیے داخلے کی اجازت دی جائے۔
کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ بھارت کے ساتھ دو طرفہ تجارت اور شملہ معاہدہ فوری طور پر ختم کیا جائے۔ پاکستان سمیت تمام ممالک میں اپنے سفارت خانوں میں کشمیر ڈیسک قائم کئے جائیں۔ ایل او سی پر جاری غیر اعلانیہ جنگ بندکی جائے اور بارڈر پر رہنے والے کشمیریوں کو بنکرز بناکر دیئے جائیں اور شہید ہونے والے کشمیریوں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے۔ کانفرنس کی صدارت پاکستان مسلم لیگ (ن) یو اے ای کے صدر راجہ عبدالجبار نے کی۔ اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سید وقار حسین گردیزی ایڈووکیٹ نے ادا کئے۔ جب کہ دیگر قائدین شرکاء میں پاکستان پیپلزپارٹی صدر یو اے ای سردار یعقوب جاوید صدر مسلم کانفرنس یو اے ای، چوہدری سکندر، ابرار شاہ، سردار شبیر مغل، یو اے ای سردار عتیق منہاس رہنما جماعت اسلامی، سردار ارشاد رہنما جموں کشمیر پیپلز پارٹی ، چوہدری اخلاق رہنما پاکستان تحریک انصاف سردار عمران، راجہ امجد کبیر چنارونگ، سجاد میر سری نگر، شہزاد خان، عابد چغتائی، راجہ مدثر ، راجہ وسیم، حفیظ منہاس، عظیم رفائی، شفیق تھکیالوی اور دیگر رہنمائوں نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں بڑی تعداد میں صحافیوں، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کے کارکنوں نے بھی شرکت کی۔ کانفرنس کے اختتام پر کشمیر کی آزادی اور مظلوم کشمیریوں کے لئے خصوصی دعا بھی کی گئی۔
وزیراعظم عمران خان کی اپیل پر مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے بے پناہ بھارتی مظالم، انسانی حقوق کی بے رحمانہ پامالی اور محکوم کشمیری عوام کی بے رحمانہ پامالی اور جدوجہد آزادی کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے کے لئے جمعہ کے دن 12بجے سفارت خانہ پاکستان ابوظبی اور قونصلیٹ آف پاکستان دبئی میں بھی احتجاج کیا گیا۔ ابوظہبی میں سفیر پاکستان غلام دستگیر کی قیادت اور دبئی میں قونصل جنرل احمد امجد علی کی سربراہی میں احتجاج ریکارڈ کروایا گیا۔ اس موقع پر سفیر پاکستان غلام دستگیر نے کہا کہ مودی سرکار نے جو حالیہ انسانیت دشمن اقدامات اٹھائے ہیں پوری دنیا میں اس کے خلاف شدید مخالفانہ ردعمل سامنے آیا ہے۔ ہم عالمی سطح پر عالمی برادری سے اپیل کرتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پابندیوں، کرفیو، بے گناہ کشمیریوں پر فائرنگ اور پکڑ دھکڑ کا نوٹس لیا۔ قونصل جنرل احمد امجد علی نے کہا ہم بین الاقوامی فورموں پر کشمیری عوام اور پاکستان کا مقدمہ بڑی محنت سے لڑ رہے ہیں۔ بھارتی اقدامات کے خلاف عالمی رائے عامہ سے پتہ چلتا ہے کہ پاکستان کو ہر سطح پر سفارتی کامیابیاں ملی ہیں۔ کشمیریوں کا مقدمہ ہر فورم پر لڑیں گے۔