مقبوضہ کشمیر کی سلگتی صورتحال کے پیش نظر سعودی عرب میں سفیر پاکستان اور او آئی سی میں پاکستان کے مستقل نمائندہ راجہ علی اعجاز نے ،او آئی سی ہیڈ کوارٹر میں سکریٹری جنرل ڈاکٹر یوسف العثیمین سے گزشتہ دنوں ملاقات کی۔ سفیر نے سیکرٹری جنرل کو وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا خط پہنچایا۔سفیر نے سیکرٹری جنرل کوبھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں زمینی حقائق اور خطے کی پریشان کن صورتحال سے آگاہ کیا۔ سکریٹری جنرل نے جموں وکشمیر کے معاملے پر او آئی سی کے اصولی مؤقف کا اعادہ کیا اور پاکستان اور کشمیریوں کو ان کی مکمل حمایت کا یقین دلایا۔ سفیر راجہ علی اعجاز نے سیکرٹری جنرل کو او آئی سی کی مسئلہ کشمیر پر بھرپور حمایت اور جموں و کشمیر کے معاملے کو اجاگر کرنے پر شکریہ ادا کیا۔دریں اثنا ء راجہ اعجاز نے سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف سے ملاقات کی۔ باہمی دلچسپی کے امور پر تبادہ خیال کیا ۔ اس موقع پر نا ئب وزیر داخلہ بھی موجود تھے، ملاقات کے دوران باہمی اور مشترکہ معاملات سے متعلق امور پر تبادلہ خیال ہوا۔ سفیر نے پاکستانی قیدیوں کا معاملہ بھی اٹھایا جنہوں نے اپنی سزا مکمل کرلی ہے ،مگر وہ واجبات ادا کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ سفیر نے سعودی بیت المال کے ذریعے ان کی ادائیگی پر غور کرنے کی تجویز پیش کی۔سعودی وزیر داخلہ نے ایسے قیدیوں کے معاملات پر غور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔
پاکستان قونصلیٹ جدہ میں بھی یوم یکجہتی کشمیر منایاگیا،اس دن کا مقصد، مقبوضہ کشمیر کے عوام سے اظہار یکجہتی اور کشمیری عوام کو تمام سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی مدد فراہم کرنے کا عزم تھا۔ یہ دن وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت پر منایاگیا۔ سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر راجہ علی اعجاز ، جدہ قونصلیٹ کے افسران اور عہدیداران اور پاکستانی کمیونٹی نے شرکت کی۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا ،اس کے بعد پاکستان کے قومی ترانہ اور قومی نغمے سنائے گئے۔ شرکاء نے پاکستانی اور کشمیری پرچم اٹھا رکھے تھے جو کشمیری بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار تھا۔راجہ علی اعجاز نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کشمیری بھائیوں پرہندوستان جو ظلم وستم کررہا ہے اور ہم ان کے ساتھ اتحاد اور اظہار یکجہتی کے لئے اکھٹے ہوئے ہیں۔ ہم ان کے ساتھ متحد ہیں اور ہم ان کے درد اور صدمے کو محسوس کرسکتے ہیں جس سے وہ گزر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان انہیں ہر قسم کی سفارتی ، اخلاقی اور سیاسی مدد فراہم کرے گا، یہ دن اس عزم کا بھی اظہار ہے کہ جب تک کشمیریوں کو انکا حق رائے دہی نہیں مل جاتا ہم تب تک خاموش نہیں بیٹھیں گے۔دوسری جانب کشمیر کمیٹی جدہ کا کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی کے لئے اجلاس ہوا، کمیٹی نے یک طرفہ طور پر حالات کو تبدیل کرنے کی ہندوستان کی حالیہ کوششوں کی شدید مذمت کی ، جس کا مقصد اقوام متحدہ کی قراردادوں کی سراسر خلاف ورزی کرتے ہوئے مقبوضہ جموں و کشمیر کی آبادی اور تنازعہ کو متاثر کرنا ہے۔ کمیٹی نے متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی جس میں مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالیوں کی مذمت کی گئی۔ قرارداد میں بھارت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ کشمیر میں ناجائز ، منظم اور ریاستی سرپرستی میں انسانی حقوق کی پامالیوں کو فوری طور پر بند کرے اور بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ ریاست تک بلا روک ٹوک رسائی کی اجازت دے۔کمیٹی نے سویلین علاقوں کو جان بوجھ کر نشانہ بنانے کے ساتھ لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر بھارتی فورسز کی بلا اشتعال فائرنگ کی بھی مذمت کی۔ کمیٹی نے زور دے کر کہا کہ پاکستان اور بھارت کے مابین بنیادی تنازعہ اور ہندوستانی مقبوضہ کشمیر کی موجودہ تباہ کن صورتحال جموں و کشمیر تنازعہ کے حل نہ ہونے کا نتیجہ ہے۔
کمیٹی نے بھارت پر زور دیا کہ وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پرکشمیر کے بارے میں عمل درآمد کرے جس میں اعلان کیا گیا ہے کہ ریاست جموں و کشمیر کا حتمی حل وہاں کےعوام کی مرضی کے مطابق کیا جائے گا۔ کمیٹی نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کے لئے بھارت کو راضی کرکے اپنی ذمہ داریوں کو پورا کرے۔
قرارداد میں کشمیریوں کی جدوجہد کے لئے غیر مشروط سیاسی ، اخلاقی اور سفارتی حمایت پر پاکستان کی تعریف کی گئی اور ریاست جموں و کشمیر پر ہندوستانی قبضے کی مذمت کی گئی۔ کمیٹی نے اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی سطح پر مقبوضہ کشمیر میں بھارتی سیکیورٹی فورسز کے مظالم کو اجاگر کرنے کے لئے حکومت پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔قرارداد میں کشمیریوں کی جدوجہد میں مستقل حمایت پر اسلامی تعاون تنظیم کا شکریہ ادا کیا۔ اجلاس میں قائم مقام قونصل جنرل شائق احمد بھٹو ، صدرجدہ کشمیر کمیٹی مسعود احمدپوری، نصر اقبال ،عامل عثمانی، پرویز یوسف مسیح اور سردار اقبال یوسف نے شرکت کی۔