• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جوبھی زمینوں پر قبضے کرائے گا اسے جیل میں رہنا پڑے گا،عدالت

کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ ہائی کورٹ نے سائنسی تجربے کےلئے مختص اراضی پر قبضے کے خلاف کیس میں ریمارکس میں کہاہےکہ چوروں اور لٹیروں کو زمینیں الاٹ کردی گئیں جو بھی قبضے کرائے گا اسے جیل میں رہنا پڑے گا،لگتا ہے قبضوں کے سارے کام لینڈ یوٹیلائزیشن ڈپارٹمنٹ میں ہورہے ہیں۔عدالت عالیہ نے سائنسی تجربہ گاہ کے مقاصد کے لیے مختص اراضی پر قبضے سے متعلق 30 دن میں متبادل زمین کی تمام دفتری کارروائی مکمل کرنے کا حکم دیدیا۔ جسٹس سید حسن اظہر رضوی اور جسٹس مسز کوثر سلطانہ حسین پر مشتمل دو رکنی بینچ کے روبرو سائنسی تجربہ گاہ کے مقاصد کے لیے مختص اراضی پر قبضے سے متعلق سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ملیر میں 7 ایکڑاراضی سائنسی تجربے کے لیے مختص کی گئی اراضی پر لینڈ مافیا نے قبضہ کر لیا اب متبادل اراضی دی جا رہی ہے۔

تازہ ترین