• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

آئی جی پنجاب کے خلاف انکوائری کرائی جائے، چوہدری ذوالفقار

کوونٹری (نمائندہ جنگ) اوورسیز پاکستانیوں نے پنجاب پولیس کے آئی جی کی طرف سے پنجاب بھر میں پولیس تھانوں کے اندر موبائل فون لے جانے کی پابندی کو مضحکہ خیز قرار دے دیا، برطانیہ اور یورپ میں مقیم پاکستانیوں نے اس فیصلے کو عوام کے خلاف ایک سازش کہا، انھوں نے کہا کہ روز بروزعوام پر پولیس تشدد اور اموات کا رونما ہونا ایک گھناؤنا اقدام ہے۔ ان حالات میں آئی پولیس کی طرف سے پولیس تھانوں کے اندر موبائل فون کی پابندی ایک خطرناک اشارہ ہے۔ ممتاز پاکستانی شخصیت چوہدری ذوالفقار چوہدری، ظفر تارڑ، غلام دستگیر ہیپی اور مرزا مقصود جرال نے کہا کہ حکومت کو فی الفور آئی جی کے حکم کو روک کر آئی جی کے خلاف انکوائری کرنی چاہئے اور یہ دیکھنا ہو گا کہ آئی جی نے یہ حکمُ کیوں کر دیا اور کس کے کہنے پر دیا اگر اس حکم کے بعد ظلم و تشدد کا سلسلہ شروع ہو گیا قتل و غارت کا آغاز ہوا تو پھر ذمہ دار کون ہو گا حکومت پر بھی انگلیاں اٹھیں گی، اس لئے حکومت اس فیصلے کو رکوائے اگر حکومت نے یہ فیصلہ نہ رکوایا تو صلاح الدین جیسے واقعات مزید ہو سکتے ہیں، پولیس تشدد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے پولیس کو روکنا مشکل ہو جائے گا بلکہ ان کے اختیارات میں اضافہ ہو جائے گا اور انھیں کوئی روک نہیں سکے گا ان شخصیات نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ اس ناجائز حکم کومعطل کریں، آئی جی پولیس پنجاب سے پوچھ گچھ کی جائے کہ انھوں نے ایسا فیصلہ کیوں کیا جس سے عوام کے تحفظات بڑھے ہیں اور پولیس کے بارے میں خدشات بڑھے ہیں ۔
تازہ ترین