عمرکوٹ میں کار کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار طالب علم کی موت پر مقدمہ درج ہونے کے باوجود سابق ایم پی اے کو گرفتار نہ کیےجانے کے خلاف مختلف شہروں میں مظاہرے جاری ہیں۔
چند روز قبل عمرکوٹ میں تیزرفتارکار کی ٹکر سے 3 موٹرسائیکلوں پر سوار 4 نوجوان شدید زخمی جبکہ 22 سالہ رجنیش نامی ایک طالب علم جاں بحق ہوگیا تھا ، رجنیش کے ورثاء نے سابق ایم پی اے پونجو مل بھیل پرچند روز قبل ہونے والی تلخ کلامی کا بدلہ لینے کا الزام عائد کیا تھا جس کے بعد مزکورہ سیاستدان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا۔
رجنیش کا دوست اور عینی شاہد راہول کا کہنا ہے کہ رجنیش کی سالگرہ تھی ، ہم سالگرہ منا کر گھر کی جانب جا رہے تھے توشاید پونجومل بھیل نے ہمیں کہیں دیکھ لیا تھا، ہم موٹر سائیکلوں پر سوار تھے، گورنمنٹ کی گاڑی میں سابق ایم پی اے تھا اور اس نے ہم پر نشے میں وار کیا۔
اس واقعے کو کئی روز گزرنے کے بعد بھی سابق ایم پی اے کی عدم گرفتاری کے خلاف نہ صرف عمرکوٹ میں ہڑتال کی گئی بلکہ نوکوٹ اور سانگھڑ میں بھی احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس میں ملزم کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
دوسری جانب پی پی سے تعلق رکھنے والے پونجو مل بھیل نے نامعلوم مقام سے ویڈیو بیان جاری کرکے اپنے اوپر قائم قتل کے مقدمے کو سیاسی انتقام قرار دیاہے، پونجومل بھیل کا کہنا ہے کہ یہ ایک نارمل سا ایکسیڈنٹ تھا، اس ایکسیڈنٹ کو جس طرح 302 میں کنورٹ کرکے ایک پولیٹیکل وکٹمائزیشن کی گئی ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملزم اور مدعی مخالف سیاسی جماعتوں سے تعلق رکھتے ہیں تاہم اس کے باوجود اس کیس میں انصاف کی تمام تقاضے پورے کیے جائیں گے جبکہ ملزم کی گرفتاری کے لیے تمام اقداماتکیے جارہے ہیں۔