وزیرِ اعظم عمران خان نے بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کو پیغام دیا ہے کہ جتنا مرضی ظلم کر لو، کبھی کامیاب نہیں ہو گے۔
آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر کا مسئلہ انسانیت کا مسئلہ ہے۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ صرف کوئی بزدل انسان ہی انسانوں پر ایسا ظلم کرتا ہے جو آج کشمیریوں پر ہندوستان کی 9 لاکھ فوج کر رہی ہے، انہوں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ جس میں بھی انسانیت ہوتی ہے وہ کبھی ایسا نہیں کر سکتا، ایک دلیر انسان کبھی عورتوں اور بچوں پر یہ ظلم نہیں کر سکتا۔
وزیراعظم نے کہا کہ نریندر مودی آر ایس ایس کا بچپن سے ممبر ہے، آر ایس ایس وہ جماعت ہے جس میں مسلمانوں کے لیے نفرت بھری ہے، مودی اور بھارت سے کہتا ہوں کہ میں ساری دنیا میں کشمیر کا سفیر بن کر جاؤں گا، دنیا کو بتاؤں گا کہ آر ایس ایس کی اصلیت کیا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ ساری دنیا کو اب پتہ چل رہا ہے کہ جس طرح ہٹلر اور نازی پارٹی نے جرمنی میں اقلیتوں پرظلم کیا، آر ایس ایس بھی اسی راستے پر گامزن ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکا میں سینیٹرز نے صدر ٹرمپ کو خط لکھا ہے کہ کشمیر میں مداخلت کریں، میں بھی جنرل اسمبلی اجلاس میں اپنے کشمیریوں کو مایوس نہیں کروں گا، ان کے لیے ایسے کھڑا ہوں گا کہ آج تک ان کے لیے کوئی اس طرح کھڑا نہیں ہوا ہوگا۔
وزیرِ اعظم نے کہا کہ آپ کو فخر ہو گا کہ کشمیریوں کا سفیر کشمیریوں کے لیے کھڑا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ جو لوگوں پر آپ ظلم کر رہے ہیں لوگ اس کے خلاف لڑیں گے، جب ظلم انتہا پر پہنچ جاتا ہے تو ہر انسان فیصلہ کرتا ہے کہ ذلت کی زندگی سے موت اچھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مودی آپ انسانوں کو انتہا کی طرف دھکیل رہے ہیں، اگر مجھے میرے گھر والوں کے ساتھ اس طرح بند کیا جاتا تو میں اس ظلم کے خلاف لڑتا، آپ ہندوستان کے 20 کروڑ مسلمانوں کو کیا پیغام دے رہے ہیں؟ آپ بھارت کے 20 کروڑ مسلمانوں کو پیغام دے رہے ہیں کہ یہاں ان کے لیے جگہ نہیں، آپ کشمیر میں مسلمان اکثریت کو 9 لاکھ فوجیوں کے ذریعے اقلیت میں تبدیل کریں گے، جو مودی کشمیر میں کر رہا ہے یہ مسلمانوں کو انتہا کی طرف دھکیل رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ اپنی ایئر فورس کو بھارتی طیارہ گرانے پر مبارک باد دیتا ہوں، ہم نے ان کا پائلٹ واپس کر دیا، کیوں کہ ہم جنگ نہیں چاہتے، ہم مذاکرات سے مسائل کا حل چاہتے ہیں، ہم نے پائلٹ واپس کیا تو انہوں نے اپنے لوگوں سے کہا کہ پاکستان نے ڈر کر پائلٹ واپس کیا، مودی کان کھول کر سن لو! ایمان والا آدمی موت سے نہیں ڈرتا، مودی غلط فہمی میں نہ رہنا، اس لیے پائلٹ واپس نہیں کیا کہ ہمیں تم سے ڈر تھا، اس لیے واپس کیا کہ ہم امن چاہتے ہیں۔
وزیراعظم کا مزید کہنا ہے کہ جو یہ لوگ کشمیر میں کر رہے ہیں، اس کا ردِعمل آئے گا، کشمیر کے لوگ کھڑے ہوں گے، ہندوستان کے مسلمانوں میں سے ردِعمل آئے گا، سوا ارب مسلمانوں میں سے ردِعمل آئے گا، پھر انہوں نے کہنا ہے کہ پاکستان سے دہشت گرد آ رہے ہیں، مودی بار بار کہہ رہا ہوں کہ اینٹ کا جواب پتھر سے آئے گا، یہ وہ قوم ہے جو آخری دم تک مقابلہ کرے گی۔
عمران خان نے جلسے کے شرکاء سے پوچھا کہ آپ لوگ لائن آف کنٹرول جانا چاہتے ہو، حاضرین نے کہا کہ ہاں ہم جانا چاہتے ہیں، جس پر وزیرِ اعظم نے کہا کہ جب تک میں نہ بتاؤں لائن آف کنٹرول کی طرف نہیں جانا، میں بتاؤں گا کہ آپ نے کب جانا ہے، پہلے مجھے اقوام متحدہ جانے دیں، دنیا کے لیڈرز کو کشمیر کی صورتِ حال بتانے دیں۔