پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے پاکستانی سیاست اور سیاسی سرگرمیوں سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا۔
علامہ طاہر القادری نے آج ویڈیو لنک کے ذریعے ایک اہم پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں تصنیف و تالیف کے بے پناہ کام ہیں اور صحت کے مسائل درپیش ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بعض کمزوریوں کی وجہ سے ملک میں احتساب کا عمل مکمل نہ ہو سکا، اب نئے لوگوں کا امتحان ہے کہ وہ کس طرح احتساب کے عمل کو آگے بڑھاتے ہیں۔
انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ بدقسمتی سے ہماری سیاست میں غریب اور متوسط طبقے کی کوئی گنجائش نہیں ہے، زیادہ تر ارکان پارلیمنٹ صرف اور صرف اقتدار کے لیے زندہ رہتے ہیں۔
طاہر القادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ورثا کو انصاف کی جدوجہد جاری رہے گی، وہ سیاست نہیں ہمارے ایمان کا حصہ ہے، اس وقت سانحہ ماڈل ٹاؤن سے متعلق 9 مقدمات چل رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کا حصہ بن کر سب کچھ اپنی آنکھوں سے دیکھا، پارلیمنٹ میں سب کچھ ہوتا ہے لیکن عوامی فلاح اور بہبود کے لیے کچھ نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کرپشن کے خلاف عوامی شعور بیدار کرنے میں بھرپور کردار ادا کیا، 3 ماہ تک عوامی شعور بیدار کرنے کے لیے اسلام آباد میں دھرنا بھی دیا۔
طاہر القادری نے حکومت وقت سے اپیل کی کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کو انصاف دیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اپنے بیٹوں کو اپنی جگہ نہیں بٹھا رہے بلکہ تمام تر اختیارات پارٹی کی سپریم کونسل کو دے رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز طاہر القادری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر آج ایک اہم پریس کانفرنس کرنے کا اعلان کیا تھا۔