• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

برطانیہ میں جعلی نوٹ چلانے کیلئے مساجد کا استعمال کرنے والوں پرکڑی نظررکھنا ہوگی،راجہ محمدالیاس

لندن (سعید نیازی) تمام تر سختیوں اور احتیاطی تدابیر کے باوجود جعلی کرنسی نوٹ گردش میں رہتے ہیں لیکن اب اس حوالے سے آگاہی اور خاص طور پر دکانداروں کی طرف سے نوٹ چیک کیے جانے کے بعد نوسربازوں نے اس کا علاج یہ نکالا ہے کہ وہ یہ نوٹ اب مساجد میں چلانے لگے ہیں۔ ان کا طریقہ واردات یہ ہے کہ جمعہ کے موقع پر جب مساجد بھری ہوئی ہوتی ہیں تو وہ50یا20کا نوٹ چندہ والی باسکٹ میں ڈال کر کہتے ہیں کہ5پونڈ کاٹ کر بقیہ رقم انہیں واپس کردی جائے۔ اس طرح ان کا جعلی نوٹ باآسانی چل جاتا ہے۔ مشرقی لندن کی لی برج مسجد کی والتھم فاریسٹ اسلامک ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری راجہ محمد الیاس نے ’’جنگ‘‘ کو بتایا کہ ان کی مسجد میں گزشتہ چند ہفتوں سے تواتر سے جعلی نوٹ موصول ہورہے تھے جس کے بعد انہوں نے عملے کو ہدایت کی کہ وہ بڑا نوٹ دے کر بقیہ رقم واپس طلب کرنے والوں پر نظر رکھیں۔ انہوں نے بتایا کہ اب احتیاط برتی جارہی ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ اس حرکت میں ایسے ہی لوگ ملوث ہیں جو نماز پڑھنے کے لیے مسجد آکر جعلی نوٹ چلانے کی کوشش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتہ ایک شخص کو جعلی نوٹ چلانے کی کوشش میں پکڑا تو وہ معافیاں مانگنے لگا اور وعدہ کیا کہ وہ آئندہ ایسی حرکت نہیں کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ مسجد اور کمیونٹی کی بدنامی کے ڈر سے اسے پولیس کے حوالے نہیں کیا، لیکن اسے مشتبہ کردیا ہے کہ اگر آئندہ اس نے ایسی حرکت کی تو اسے پولیس کے حوالے کردیا جائے گا۔ انہوں نے برطانیہ بھر کی مساجد کی انتظامیہ سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ ایسے عناصر پر نظر رکھیں جو جعلی نوٹ چلانے کے لیے مساجد کو استعمال کررہے ہیں۔
تازہ ترین