• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کینٹ کے ساحل کے قریب مائیگرنٹس کی چھوٹی کشتیوں پر چھاپے

لندن(جنگ نیوز) فرانس میں مائگیرنٹس کے کیمپ خالی کرانے کیلئے کارروائیوں کے بعد برطانیہ کی بارڈر فورس کے 2 جہازوں نے کینٹ کے ساحل کے قریب مائیگرنٹس کی چھوٹی کشتیوں پر چھاپے مارے ہیں، اطلاعات کے مطابق نارنجی رنگی کی لائف جیکٹس پہنے ہوئےدرجنوں مائیگرنٹس کو اتوار کی صبح ڈاور کی طرف بڑھتے ہوئے دیکھے گئے،خیال کیاجاتاہے کہ برطانیہ کی طرف آنے والی مزید کشتیاں برطانوی ساحل پر پہنچنے سے قبل ہی پکڑی گئی تھیں، تاہم ابھی اس حوالے سے ابھی تفصیلات منظر عام پر آنا باقی ہیں، ہوم آفس کاکہناہے کہ وہ واقعات سے واقف ہے،خیال کیاجاتاہے کہ فرانسیسی کیمپ بند کئے جانے کی وارننگ کے بعد چینل کراسنگ کی لہر چل پڑی ہے جس کے بعدبارڈر فورس نے ایک ہی دن میں سب سے زیادہ تعداد میں امیگرنٹس کو روکا ہے ، منگل کو 86مرد وخواتین وبچوں نے چھوٹی کشتیوں کےذریعہ برطانیہ پہنچنے کی کوشش کی ۔ریفیوجی چیریٹی کیئر فار کیلس نے ڈنکرک میں وہ جم بند ہونے کا امکان ظاہر کیاہے جہاں ایک ہزار امیگرنٹس مقیم ہیں، جس کے بعد چینل کراس کرنے کی کوششوں میں اضافے کاخدشہ ہے۔جمعہ کی صبح فرانسیسی پولیس افسران نے جن میں بعض کے پاس غالباً آنسو گیس چھوڑنے کی بندوقیں بھی تھیں ساحلی شہر کیلے کے نواح میں واقع ویسٹ لینڈ اور ووڈ لینڈ کا محاصرہ کرلیا وہاں کیمپ لگا کر مقیم امیگرنٹس کو اپنے خیمے ہٹاکر وہاں سے چلے جانے کاحکم دیاتھا مائیگرنٹس کیمپ کو خالی کرانے جہاں چھوٹے بچوں سمیت 70سے زیادہ فیملیز مقیم ہیں کی یہ کارروائی فرانسیسی عدالت کے حکم کے بعد شروع کی گئی ہے۔نیشنل کرائم ایجنسی نے جمعہ کو بتایا تھا کہ مائیگرنٹس کو ٹرکوں اور چھوٹی کشتیوں کے ذریعہ چینل کراس کرانے والے اسمگلروں کے ایک منظم گروہ کے 6مشتبہ افراد کو اس ہفتہ گرفتار کیاگیا ،خیال کیاجاتاہے کہ اس سال برطانوی حکام کی جانب سے گرفتار کئے گئے مائیگرنٹس کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔
تازہ ترین