• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مبینہ توہین رسالت،کشیدگی،اسکول مالک گرفتار،توڑ ،پھوڑ

گھوٹکی(اقبال صدیقی /نامہ نگار)گھوٹکی میں نجی اسکول کے مالک پر مبینہ توہین رسالت کے الزام کے بعد ضلع بھر میں کشیدگی، مذہبی جماعت کے کارکنوں اور شہریوں کی جانب سے قومی شاہراہ پر احتجاج اور دھرنا، نامعلوم افراد کی عبادت گاہ اور اسکول میں توڑ پھوڑ، پانچ دکانوں کے تالے توڑ کر نقدی اور دیگر سامان لے اڑے، توہین رسالت کے الزام میں نجی اسکول کا مالک پروفیسر گرفتار، ایس پی گھوٹکی کی جانب سے توڑ پھوڑ کرنے والے عناصر کے خلاف کاروائی کرنے اور شہر میں امن امان کی صورتحال بہتر بنانے کے لیے رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری گھوٹکی میں تعینات، املاک پر پولیس مقرر، پروفیسر کی گرفتاری کے بعد مذہبی جماعتوں کے کارکن منتشر ہوگئے تفصیلات کے مطابق گھوٹکی کے نجی اسکول کے مالک کی جانب سے مبینہ طور پر گستاخی کرنے کی اطلاع پر شہر بھر میں کشیدگی پھیل گئی اور مذہبی جماعتوں کے کارکنان اور ہزاروں کی تعداد میں شہری رات گئے سڑکوں پر نکل آئے اور بعد ازاں انہوں نے بائی پاس پر پہنچ کر قومی شاہراہ کو بند کرکے نجی اسکول کے مالک پروفیسر کے خلاف مقدمہ درج کرکے انکو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا جس کے بعد اے سیکشن تھانہ گھوٹکی میں عبدالعزیز راجپوت کی مدعیت میں نجی اسکول کے مالک کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا مقدمہ میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ میرا بیٹا محمد ابتسام نجی اسکول میں گیارہویں جماعت کا طالب علم ہے گذشتہ روز کلاس میں اسلامیات کا پیریڈ چل رہا تھا کہ نجی


اسکول کا مالک کلاس روم میں داخل ہوا اور بعد میں انہوں نے سبجیکٹ کے حوالے سے پوچھا کہ کیا پڑھ رہے ہو جس کے بعد انہوں نے گستاخی کی، دوسری جانب اتوار کے روز دینی جماعتوں اور شہریوں نے ضلع بھر میں قومی شاہراہ پر احتجاج کیا جبکہ ضلع گھوٹکی کے چھوٹے بڑے کاروباری مراکز بند رہے اس موقع پر ہزاروں افراد نے قومی شاہراہ اور تھانے کا گھیراؤ کیا اور پروفیسر کی گرفتاری کا مطالبہ کیا جبکہ نامعلوم افراد نے توڑ پھوڑ کرنے کے علاوہ جیلانی مارکیٹ سےپانچ دکانوں کے دن دہاڑے تالے توڑ کر نقدی اور دیگر سامان لے گئے۔

تازہ ترین