• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پنجاب حکومت، اجرت پالیسی پر عمل درآمد نہ کرواسکی

پنجاب حکومت کی جانب سے سال 2019 ء میں مزدور کی کم ازکم اجرت کا تعین کیا گیا تھا جس کے بعد مقامی انتظامیہ اجرت میں اضافے کے احکامات پر مکمل عمل درآمد کروانے میں ناکام ہو گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق فیصل آباد میں21 لاکھ مزدوروں کا روز گار پاور لومز اور صنعتی یونٹس سے وابستہ ہے ، حکومت پنجاب کی جانب سے مزدور کی کم از کم اجرت ساڑھے سترہ ہزار مقرر کی گئی لیکن پاور لومز مزدوروں کا کہنا ہے کہ اسکا اطلاق جزوی طور پر ہی ہوا ہے اور مزدوروں کی ایک بڑی تعداد کو مقررہ اجرت نہیں مل رہی .


مقامی مزدوروں کے مطابق فیکٹری میں تنخواہ پوری نہیں مل رہی جو حکومت نے سترہ ہزار پانچ سو کم سے کم کی ہے۔

مزدوروں کا کہنا ہے کہ 90 فیصد پر ابھی تک عمل نہیں ہوا، مزدور اپنے حقوق کی بات کرتے ہیں تو کم سے کم تنخواہ پوری کرنے کے بجائے ان پر فیکٹریوں کے دروازے بند کر دیے جاتے ہیں۔

فیصل آباد کے پاور لومز سیکٹر میں مزدوروں کی جانب سے اجرتوں میں اضافے کے حکومتی احکامات پر مکمل عمل دآرمد نہ ہونے کی شکایات پر نوٹس لینے اور ان شکایات کے ازالے کے لیے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔

دوسری جانب محکمہ لیبر ویلفئیر کے ڈائریکٹر دعویٰ کرتے ہیں کہ حکومت کی جانب سے مقرر کردہ اجرت نہ ملنے کی شکایات نہیں ہیں۔

ڈائریکٹر لیبر ویلفئیر کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس کہیں سے بھی ایسی شکایت نہیں کہ اجرت کے حوالے سے کوئی شکایت زیر التواء ہو، اگر کسی کی انفرادی شکایت بھی آتی ہے تو اس پر ایکشن ہو جاتا ہے۔

تازہ ترین