• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے ہفتے سے ایک ماہ کے لیے ’’کلین مائی کراچی‘‘ مہم شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں 600 سے زائد ڈمپرز ، شاولز ، ٹریکٹرز اور 400 ورکرز شہر بھر میں جاری مہم میں حصہ لیں گے۔

انہوں نے یہ فیصلہ جمعہ کو ’’کلین مائی کراچی‘‘ مہم کے حوالے سے صفائی ستھرائی کے لیے کیے جانے والے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری ممتاز علی شاہ، صوبائی وزراء سعید غنی، ناصر حسین شاہ، صوبائی مشیر مرتضیٰ وہاب، کمشنر کراچی افتخار شلوانی، سیکریٹری بلدیات روشن شیخ، تمام ڈپٹی کمشنرز اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سڑکوں اور گلیوں میں جمع ہونے والے کچرے اور گندگی کے ڈھیر کے باعث روشنیوں کا شہر اپنی خوبصورتی کھو چکا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز کو عارضی گاربیج ٹرانسفر اسٹیشنز (جی ٹی ایس) کے ساتھ 50 ملین روپے فراہم کیے گئے ہیں اور اس کے بعد اسی کچرے کو گوڈ پاس اور جام چاکرو کی لینڈ فل سائٹس میں سندھ سولڈ ویسٹ مینجمنٹ اتھارٹی لے کر جائے گی۔

مذکورہ30 دنوں کی ایکسرسائز کے ذریعے وزیراعلیٰ سندھ کی رہنمائی کے تحت کچرا اٹھانے کے کام کو سب ڈویژن کی سطح پر تقسیم کیا گیا ہے جہاں صوبائی حکومت نے ٹریکٹرز، لوڈرز، شاولز، ٹریکٹر ٹرالیز و دیگر مشینری تمام ڈپٹی کمشنرز کو فراہم کردی ہے۔

کورنگی: کورنگی میں 37 یونین کونسلز کے ساتھ چار سب ڈویزن ہیں۔ حکومت نے اس ضلع کو 29 ٹریکٹرز ٹرالیز، 7 لوڈرز سمیت ایک ڈمپر، 5 شاولز/ایکسکیویٹر فراہم کیے ہیں اور یہ 100 ورکرز کی خدمات بھی ہائر کرسکتے ہیں۔

ملیر: ملیر کی تین سب ڈویزن اور 13 یونین کونسلز ہیں۔ انہیں 16 ٹریکٹرز اور 45 ڈمپر اور شاولز علاقہ سے کچرا اٹھانے کے لیے فراہم کیے گئے ہیں اور یہ 272 ڈی ایم سیز کے ورکرز کے ساتھ اضافی 410 ورکرز کچرا اٹھانے کے لیے ہائر کریں گے۔

ضلع کونسل: کراچی کے ضلع کونسل علاقے کی تین سب ڈویژن مثلاً مراد میمن، گڈاپ اور شاہ مرید 13 یونین کونسلز کے ساتھ ہیں۔ انہیں 56 بڑے ڈمپرز اور 20 لوڈرز فراہم کیے گئے ہیں۔ ضلع کونسل کو اسکے 104 ورکرز  علاقہ جبکہ اضافی 292 ورکرز علاقہ سے کوڑا کچرا اٹھانے کے لیے دیئے گئے ہیں۔

سینٹرل (وسطی): اس ضلع کی 5 سب ڈویژن اور 51 یونین کونسلز ہیں۔ انہیں 153 ٹریکٹر ٹرالیز، 51 شاولز، 24 ڈمپرز اور 6 لوڈرز فراہم کیے گئے ہیں۔ یہاں پانچ عارضی جی ٹی ایس کو ڈیولپ کیا گیا ہے۔ اس ضلع کو کچرا اٹھانے کے لیے 750 ورکرز فراہم کیے گئے ہیں۔

غربی: اس ضلع کی 7 سب ڈویزن اور 52 یونین کونسلز ہیں۔ اسے 116 ڈمپرز (9 منی اور ہیوی)، 10 ٹرالیز بلیڈز، 18 ٹریکٹر ٹرالیز، 28 لوڈرز، 135 ٹائٹن مزدا، 10 فرنٹ لوڈرز و دیگر مشینری فراہم کی گئی ہے۔ ڈی ایم سی غربی کو اسکے ورکرز کے علاوہ اضافی 2500 ورکرز فراہم کیے گئے ہیں۔

شرقی: اس ضلع کی 4 سب ڈویژن اور 31 یونین کونسلز ہیں۔ اسے 107 ڈمپرز، 17 بلیڈز، 22 ایسکیویٹرز اور ایک بڑی تعداد میں ٹولز مثلاً ٹرالیز فراہم کی گئی ہیں۔ اس ضلع کو 290 ورکرز کی خدمات ہائر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔

جنوبی: اسکی 6 سب ڈویژن اور 31 یونین کونسلز ہیں۔ اسے 29 منی لوڈرز، 100 ڈمپرز اور 51 سوزوکیاں کچرا اٹھاکر عارضی جی ٹی ایس تک لے جانے کے لیے فراہم کیے گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ کو اسکے 1101 سینی ٹیشن ورکرز کے علاوہ 1261 ورکرز کی خدمات ہائر کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ انکے لیے 72 ڈمپنگ پوائنٹس اور 16 جی ٹی ایس ڈیولپ کیے ہیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر شاہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس مہم میں تمام ڈی ایم سیز کو شامل کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں ہر ایک ضلع کا دورہ کروں گا، متعلقہ علاقہ کے چیئرمین اور میونسپل کمشنرز سے ملاقات کروں گا۔

وزیراعلیٰ نے صوبائی وزیر بلدیات کو ہدایت کی کہ وہ علی زیدی کو بھی انکے ساتھ دورہ کرنے کی دعوت دیں۔ انہوں نے کہا کہ میں میئر کو بھی اپنے ساتھ لوں گا۔

مراد علی شاہ نے ڈپٹی کمشنرز کو ہدایت کی کہ وہ دن رات کچرا اٹھانے کے کام کو جاری رکھیں تاکہ اس ٹاسک کو 30 دن کے اندر مکمل کیا جاسکے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کو ہدایت کی کہ وہ عارضی جی ٹی ایس میں کچرا ڈمپ کرنے کے کام کی نگرانی کریں تاکہ اسے بروقت لینڈ فل سائٹس تک لے جایا جاسکے۔ لینڈ فل سائٹس کے پاس وزن کرنے کی مشینیں ہیں اوریہ بتائیں گےکہ ایک دن میں کتنا کچرا وہاں پر ڈالا گیا۔

وزیراعلیٰ سندھ نے صوبائی وزیر بلدیات کو یہ ذمہ داری بھی سونپی کہ وہ ہر ایک ضلع کے لیے دو وزراء پر مشتمل گروپ بنائیں جوکہ صفائی کے کام کی نگرانی کرے۔

انہوں نے صوبائی وزیر بلدیات سید ناصر حسین شاہ پر زور دیا کہ وہ واٹر بورڈ کو بھی شامل کریں تاکہ نکاسی کے نظام کی صفائی کا کام بھی کچرا اٹھانے کی مہم کے دوران ساتھ ساتھ ہوسکے۔

تازہ ترین