• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاک افغان سرحد پر ضلع مہمند میں باڑ لگانے کی نگرانی کے دوران پاک فوج کے میجر عدیل شاہد اور سپاہی فراز حسین کی شہادت پر منتج ہونے والا بارودی سرنگ کا دھماکہ دشمن کی انتہائی بزدلانہ اور شرمناک حرکت ہے جس کی جس قدر مذمت کی جائے کم ہے۔ یہ سانحہ دو روز قبل دیر میں ہونے والے دھماکے کا تسلسل ہے جس میں پاک فوج کے تین جوان پاک افغان سرحد پر باڑ لگانے کے دوران شہید ہوئے۔ یہ بات ڈھکی چھپی نہیں کہ ان دہشت گردانہ کارروائیوں کے پیچھے بھارتی ایجنسیوں کا ہاتھ ہے جو پاک فوج کی طرف سے باڑ لگانے کے پروگرام کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں تاکہ ان کے بھیجے ہوئے دہشت گرد آسانی سے پاکستان میں داخل ہو سکیں۔ اس ضمن میں افغان حکام کو صورتحال کا ادراک کرتے ہوئے حتی الوسع ایسے فول پروف اقدامات کرنا چاہئیں جن سے مشترکہ دشمن کی حوصلہ شکنی ہو اور دونوں ملکوں کے درمیان مذہبی، ثقافتی اور تہذیب و تمدن کی مشترکہ اقدار پر قائم صدیوں پرانے رشتے نئی جہتوں سے ہمکنار ہوتے ہوئے آگے بڑھیں کیونکہ آج اور آنے والے دور میں صنعت و تجارت سے لیکر ہر شعبہ زندگی میں دونوں کے درمیان باہمی تعاون ناگزیر ہے۔ حکومت پاکستان کی طرف سے 24گھنٹے کھولا جانے والا طورخم بارڈر ٹرمینل بھی اسی لئے نئے سرے سے تعمیر کیا گیا ہے تاکہ یہ دیگر ممالک کے لئے بھی مسقبل میں تجارت کے نئے راستوں کا تعین کر سکے۔ دفتر خارجہ کی طرف سے جمعہ کے روز جاری کردہ بیان میں بھی اس بات کا ذکر ہے کہ پاکستان یہ سمجھتا ہے کہ طورخم کراسنگ پوائنٹ کو 24گھنٹے کھلا رکھنا دونوں جانب کے تاجروں اور عوام کو سہولت دینے کی جانب ایک اہم قدم ہوگا۔ حالات کا تقاضا ہے کہ افغان حکومت زمینی حقائق کو دیکھے اور دوستی کی آڑ میں نقصان پہنچانے والے بھارتی حکمرانوں کے عزائم سے خبردار رہے۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998

تازہ ترین